السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا ( عبدالرسول –عبدالنبي) نا م رکھنا درست نہیں جب کہ عبد خا د م ، یا غلا م کے معنی میں استعما ل كی نیت ہو؟عبادت کی نیت سے ہو ۔اور پھر قرآن وحدیث میں '' عباد لہ'' کالفظ خادموں یا نوکروں کے لئے استعمال ہوا ہے۔
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
حضرت شاہ ولی اللہ صاحب مرحوم نے زیر آیت ﴿فَلَمَّا تَغَشَّاهَا﴾ ایسے ناموں کوشرک لکھا ہے۔فرماتے ہیں:
''از ینجا دانستہ شد شرک در تسمیہ نوعیت ازشرک چنانکہ اہل زمان ما غلام فلاں عبد فلاں نام می نہند ۔''(بحوالہ فتاویٰ ثنائیہ :1/379)
ھذا ما عندي واللہ اعلم بالصواب