السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
بچے کا نا م رکھنے میں کن با توں کا خیا ل ضروری ہے ؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
بچے کا نا م محبو ب تر ین رکھنا چا ہیے صحیح مسلم میں حدیث ہے ۔
«ان احب اسمائكم الي الله عبد الله وعبد الرحمٰن»(1)
"تمہا رے نا مو ں میں سے سب سے محبو ب تر ین نا م اللہ کے ہاں عبداللہ اور الر حمٰن ہیں ۔"
اسی طرح وہ نا م جس میں عبو دیت کا اظہا ر ہو مثلاً عبد الر حیم عبدالملک اور عبد الصمد وغیر ہ پھر انبیاء علیہ السلام اور نیک لو گو ں کے نا مو ں کو اختیا ر کر نا چا ہیے صحیح مسلم میں حدیث ہے ۔
«انهم كانوا يسمون باسماء انبيائهم والصالحين قبلهم»(2)
اور سنن ابو داؤد میں ہے ۔
«تسموا باسماء الانبياء واحب الاسماء الي الله عبد الله وعبدالرحمٰن واصدقها حارث وهمام واقبحها حرب ومرة»(3) (باب في تغيير الاسماء )
یعنی " انبیاء علیہ السلام کے نا مو ں پر نا م رکھو اللہ کے ہاں سب سے محبوب ترین نا م عبد اللہ اور عبد الرحمٰن اور سب سے سچا یعنی واقعہ کے مطا بق حا رث اور ہما م ہے ۔( کیو نکہ ہر آدمی دنیا یا آخرت کی کھیتی میں لگا ہے اسی طرح تفکرا ت بھی انسا نی زند گی کا لا حقہ ہیں ) اور سب سے برا نام حر ب (لڑا ئی ) اور مرۃ (کڑواپن )ہے ۔"
نام کا اثر آدمی کی شخصیت پر بہت زیادہ پڑتا ہے اس سلسلہ میں تفصیلی بحث کے لیے ملا حظہ ہو ۔(زاد المعا د 2/5فصل فی فقہ ہذا الباب )
(اور بر ے نا م سے اجتنا ب کر نا ضروری ہے اور یسا نا م بھی نہیں رکھنا چا ہیے جس میں تزکیہ نفس پا یا جا ئے اور ایسا نام بھی نہیں رکھنا چا ہیے جس میں سب و شتم کا مفہو م ہو وغیرہ وغیرہ )(فتح البا ری 10/575)
1۔ سحيح مسلم كتاب الادب باب النهي عن التكني بابي القاسم (٥٥٨٦)-(٥٥٩٧)
2۔ صحيح مسلم كتاب الادب باب النهي ...وبيان مايستحب من الاسماء (٥٥٩٨)
3۔ ابو دائود كتاب الادب باب في تغير الاسماء (4950) ضعفه الالباني وانظر :الارواء (٤/٤-٨) رقم (١١٧٨) فيه عقيل بن شبيب وقال الذهبي : لايعرف وقال الحافظ" مجھول''
ھذا ما عندي واللہ اعلم بالصواب