سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(463) احرام کے بغیر میقات سے گرزنے والے کے متعلق حکم

  • 1301
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1972

سوال

(463) احرام کے بغیر میقات سے گرزنے والے کے متعلق حکم

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جو شخص احرام کے بغیر میقات سے گزرے، اس کے بارے میں کیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! 

احرام کے بغیر میقات سے گزرنے والے کی دو حالتیں ہو سکتی ہیں:

(۱) اگر اس کا حج یا عمرہ کا ارادہ ہے، تو اس کے لیے یہ لازم ہے کہ وہ واپس میقات پر جائے اور وہاں سے حج یا عمرے کا احرام باندھ کر آئے اگر وہ ایسا نہیں کرے گا، تو واجبات حج میں سے ایک واجب کو ترک کرے گا، لہٰذا اہل علم کے نزدیک اس صورت میں اس پر ایک جانور کا فدیہ لازم ہے جسے وہ مکہ میں ذبح کر کے وہاں کے فقرا میں تقسیم کرے گا۔

(۲) اور اگر اس کا ارادہ حج یا عمرے کا نہیں ہے، تو اس پر کوئی فدیہ وغیرہ لازم نہیں ہے، خواہ مکہ سے غیر حاضر رہنے کی اس کی مدت طویل ہو یا قلیل کیونکہ اگر ہم اس صورت میں بھی اس کے لیے میقات سے گزرنے پر احرام کو لازم قرار دیں، تو اس کے معنی یہ ہوں گے کہ ہم نے اس پر عمر میں ایک سے زیادہ دفعہ حج یا عمرے کو واجب قرار دے دیا، حالانکہ ایک بار سے زیادہ حج یا عمرہ واجب نہیں بلکہ نفل ہے۔ احرام کے بغیر میقات سے گزرنے والے کے بارے میں اہل علم کے مختلف اقوال میں سے یہی قول راجح ہے کہ اگر اس کا حج یا عمرے کا ارادہ نہیں ہے، تو اس پر کوئی فدیہ لازم نہیں کیونکہ اس کے لیے میقات سے احرام باندھنا لازم نہیں تھا۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

 

فتاویٰ ارکان اسلام

عقائد کے مسائل: صفحہ415

محدث فتویٰ

تبصرے