السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
آج کل بعض اہل حدیث بھی فو ت ہو نے کے بعد وار ثا ن میت ایک دن مقرر کر کے عوام کو اطلا ع دے کر بلا کر دیگیں وغیرہ کھا نا پکا کر ایصا ل ثوا ب کر لیا کر تے ہیں کیا یہ وہی بد عتی ٹو لہ کے عمل کے مطا بق نہیں جو چا لیسواں وغیرہ کہہ کر کر تے ہیں ؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
میت کو ایصا ل ثواب کا یہ طریقہ درست نہیں اس لیے کہ کتاب و سنت اور سلف صا لحین کے عمل سے اس کی کو ئی نظیر نہیں ملتی ۔ارشا د نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے ۔
«من احدث فی امرنا ھذا ما لیس منه فھو رد» انظر الرقم المسلسل (2)
یعنی " جو دین میں اضا فہ کر ے وہ مر دود ہے ۔
ھذا ما عندي واللہ اعلم بالصواب