سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(255) مرد و زن کا لوہے یا پیتل کی انگوٹھی پہننا

  • 12977
  • تاریخ اشاعت : 2024-11-05
  • مشاہدات : 1865

سوال

(255) مرد و زن کا لوہے یا پیتل کی انگوٹھی پہننا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا چاندی کے انگوٹھی کے علاوہ لوہے یا پیتل وغیرہ کی انگوٹھی پہننے کا جواز مرد وزن کو ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

لوہے یا پیتل وغیرہ کی انگوٹھی پہننا بعض روایات میں منع  آیا ہے اگرچہ روایت میں کلام ہے :(باب ماجاء فی خاتم الحدید سنن ابو دائود ) (صححه الالباني صحيح ابي دائود كتاب الخاتم باب ماجاء في خاتم الحديد (٤٢٢٥) والنسائي (٥٢١٢-5210)

صاحب عون المعبود فرماتے ہیں:

’’ والحديث يدل علي كراهة لبس خاتم الحديد ’’ (٤/١٤٤)

انگوٹھی میں موتی یا ہیرا وغیرہ جڑوانا بظاہر جائز ہے حدیث میں ہے:

’’ كان خاتم النبي صلي الله عليه وسلم من ورق فصه حبشي ’’(صحيح مسلم كتاب اللباس باب في خاتم الورق قصه حبشي (٥٤٨٧) ابو دائود (٤٢١٦) والمشكاة (٤٣٨٨) (سنن ابی دائود ماجاء فی اتخاد الخاتم )

یعنی '' نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم  کی چاندی کی انگوٹھی میں  نگینہ حبشی تھا۔''

حافظ ابن حجر  رحمۃ اللہ علیہ  فرماتے ہیں:

’’ اي كان حجرا من بلاد الحبشة او علي لون الحبشة او كان جزعا او عقيقا لان ذلك قد يوتي  من بلاد الحبشة ’’ (فتح الباري 10/322)

یعنی '' نگینہ ملک حبشہ کے پتھر یا حبشی رنگ یا منکے یا عقیق پتھر کا تھا کیونکہ اسے ملک حبشہ سے برآمد کیا جاتا تھا۔''

ھذا ما عندي واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ ثنائیہ مدنیہ

ج1ص562

محدث فتویٰ

تبصرے