السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
عدم علم کی وجہ سے کہیں سے سود کے پیسے آجائیں اور بعد میں یہ پتہ چلے کے یہ پیسے ناجائز ہیں۔ یہ سود ہے تو آدمی خود استعمال کرنے کی بجائے چاہتا ہے کہ کسی اور جگہ استعمال ہوجائیں۔تو آ پ فرمائیں کہ ان سودی پیسوں کا مصرف کیا ہوگا؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
سودی پیسہ جو اچانک ہاتھ لگ جاتا ہے۔اس کا مصرف یہ ہے کہ اگر کسی نے بیاج کا پیسہ دینا ہے تو اسے بتا کر اس کے سپرد کردیا جائے تاکہ سود اُتار سکے یا کسی پر حرام کاتاوان ہے تو اسے دے کر اس کی خلاصی کرائی جائے غرض یہ کہ حرام کا پیسہ حرام رستے میں ہی لگنا چاہیے۔صورت چاہے جو نسی ہو۔
ھذا ما عندي واللہ اعلم بالصواب