السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ہما ر ے ایک دوست اخبا ر کا کا رو با ر کر تے ہیں مہینے کے بعد جب اخبا ر والو ں کو کل اخبا را ت کی رقم ادا کر نی ہو تی ہے تو اخبا را ت والے کل رقم پر 33 فیصد کمیشن دیتے ہیں قرآن و حدیث کی روشنی میں بتا ئیں کیا یہ کمیشن وصول کر نا درست ہے ؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
کمیشن کی صورت میں محنت کا معاوضہ وصول کر نا درست ہے ۔ملا حظہ ہو ۔(فتح البا ری کتا ب الیو ع )
ھذا ما عندي واللہ اعلم بالصواب