السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کسی دوا میں مینڈک یا چیونٹی کے اجزا شا مل کر نے ہو ں تو کیا مینڈک اور چیو نٹی کو اس مقصد کے لیے ما ر نا جا ئز ہے ؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
احا دیث میں چونکہ مینڈک اور چیونٹی کو ما ر نے سے رو کا گیا ہے لہذا ان کو دواؤں میں استعما ل نہیں کر نا چا ہیے صحیح حدیث میں ہے
«نهي رسول الله صلي الله عليه وسلم عن الدواء الخبيث»صححه الحاكم والذهبي علي شرط الشيخين (٤/410) (8260) وصححه الالباني واحمد شاكر صحيح ابي دائود كتاب الطب باب في الادوية المروهة (3870)احمد -٢/305) الترمذي (2045) ابن ماجه (3459)(ابو داؤد )
سنن ابی داؤد میں حدیث ہے کہ ایک ڈاکٹر نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے مینڈک کو دوا میں ڈا لنے کی اجا زت چا ہی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع کر دیا علا مہ البانی رحمۃ اللہ علیہ فر ما تے ہیں اس کی سند صحیح ہے ،(مشکو ۃ 2/283)
ھذا ما عندي واللہ اعلم بالصواب