السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
محترم جنا ب حا فظ صا حب !السلام علیکم ورحمتہ اللہ ! درج ذیل تحریر پڑھ لیں اس تنظیم کے قیا م کی وجہ یہ بنی کہ ہما رے ایک ساتھی کی بچی فو ت ہو گئی جو رزق حلا ل کما تا اور کھا تا ہے عدا لت سے رشوت وغیرہ نہیں لیتا اور تنگدستی کی زندگی گزارتا ہے بچی کی وفا ت پر کفن و دفن وغیرہ کے اخرا جا ت کے لیے اس کے پا س کچھ نہ تھا ہم جنا زہ پڑھنے گئے تو پتہ چلا سب اہلکا روں نے مل کر کچھ رقم جمع کر دی بعد میں ہما ر ے کچھ ملا زم بھا ئیوں نے سوچا کہ ایک ملا زم اپنی تنخوا ہ سے بمشکل گھر چلا تا ہے ایسے مو قع پر کچھ تعا ون کی تد بیر کی جا ئے اس طرح انہوں نے میرا نا م بھی ممبرا ن میں لکھ دیا کیو نکہ دوسرے ساتھی مجھ پر بھرو سہ کر تے ہیں سوال یہ ہے کہ :
٭کیا یہ " بیمہ زندگی " کی مشا بہت ہے ؟ قرآن و حدیث کی روشنی میں بتا ئیں کہ یہ کا م جا ئز ہے یا نہیں ؟
٭عزیز ساتھیو ! تیزی سے بد لتے ہو ئے معا شی حا لا ت کے پیش نظر ہم نے ایک فلا حی تنظیم بنا نے کا فیصلہ کیا ہے جس کے اغرا ض و مقاصد اور شرائط درج ذیل ہیں :
(1)فلاحی تنظیم خالصتاً انسانی ہمدردی ادر رضا ئے الہٰی کے جذبے سے کا م کر ے گی ۔
(2)تنظیم کا مقصد ممبرا ن کے ہاں وفا ت پر ما لی معاذت کر نا ہے جو " اپنی مدد آپ" کے اصول کے تحت عمل میں لا ئی جا رہی ہے ۔
(3)بصورت وفا ت (جس میں ممبر کے حقیقی والدین ممبر کی بیوی اور بچے اس میں حقدار ہوں گے ان کے علا وہ اور کو ئی رشتہ شا مل نہ ہو گا )
جس بچے کی عمر 40ایا م سے زیا دہ ہو گی وہ حقدار ہو گا 40 روز سے کم عمر والا حقدار نہ ہو گا وفا ت کے مو قع پر تنظیم مبلغ /5000رو پے کی معا ونت کر ے گی ۔
(4)خود ممبر کی وفا ت کی صورت میں تنظیم اس کے ورثا ء کو مبلغ 10000روپے ادا کر ے گی ۔
(5)سول وسیشن کو رٹس ضلع رحیم یا ر خا ں کے جملہ ملا ز مین (نا ئب قاصد پیادے کا پی کلرک اہلمد ،ریڈر سٹینو گرا فر سی اوسی نا ظر ۔ریکارڈ لفٹر ممبر شپ اختیا ر کر سکتے ہیں ۔
(6)ممبر بننے کے بعد ہر ممبر کو پہلی مر تبہ مبلغ 50 روپے اور آئندہ ہر ما ہ اپنی تنخواہ میں سے مبلغ 30 روپے بحق تنظیم جمع کرا نے ہو ں گے ۔
(7) اگر کو ئی ممبر محکمہ سے ریٹا ئر ڈ ہو جا نے کے بعد بھی چند ادا کرتا رہے تو وہ با قاعدہ ممبر شما ر ہو گا ۔
(8) اگر کو ئی ممبر مسلسل دو ما ہ تک چند متذ کر ہ ادا نہیں کر ے گا تو تیسرے مہینے کی یکم سے وہ خا رج مقصود ہو گا اور آئندہ وہ ذمہ دار ارکین تنظیم کو درخواست دے کر منظوری لیے بغیر دو با رہ ممبر نہیں بن سکتا ۔
(9)وفا ت کی صورتمہیں ممبر کی جا نب سے کسی بھی ذریعہ سے تنظیم کو اطلا ع مو صول ہو نے پر رقم کی ادائیگی فی الفور کر دی جا ئے گی بینک بند ہو نے کی صورت میں بینک کھلتے ہی ادائیگی کر دی جا ئے گی جب کہ با قی ضا بظ کی کا روائی تنظیم کے ذمہ دار ممبرا ن بعد میں خود کر یں گے
(10)وفا ت کے علا وہ کسی بھی صورت میں یہ جمع شدہ رقم استعما ل نہ ہو گی اور ہر ممبر کو یہ اختیا ر حا صل ہو گا کہ جس وقت چا ہے بینک اکاؤنٹ چیک کر سکتا ہے ،
(11)آپ کی طرف سے بھیجی گئی تجا وز کی روشنی میں ہر سا ل یکم جنوری کو ذمہ داراہلکا ر اجلا س بلا کر تر میم کے مجا ز ہو ں گے ہنگا می حالات میں قبل از وقت بھی اجلا س طلب کیا جا سکتا ہے ۔
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
مذکو رہ اہدا ف و مقا صد کے تحت بنا ئی گئی تنظیم کے بعض امو ر اصلا ح طلب ہیں با لخصوص نمبر 3،4،8،جا ئز بیمہ پا لیسی کی اصل شکل یوں ہے کہ کچھ لو گ ایک مشترکہ سر ما یہ (فنڈ ) قائم کر یں جس میں (ما ہا نہ یا جس مدت پر اتفاق ہو جائے ) ایک مخصوص شرح سے رقم جمع کر یں جس میں بنیا دی غرض یہ ہوکہ اگر مشا رکت کے کا رو با ر میں اتفاقیہ کو ئی حا د ثہ ہو جا ئے مثلاً آگ لگنا جہا ز کا ڈوبنا گا ڑیوں کا ٹکڑا نا وغیرہ تو پا لیسی میں شر یک شخص اتنی رقم لے سکے جس سے وہ نقصا ن پورا کر لے (اگر اپنی جمع کردہ سے زیا دہ لے رہا ہے تو زائد حصہ قرض ہو گا جس کی ادائیگی اس کے ذمہ ہو گی ) البتہ اس میں درج ذیل باتوں کو ملحوظ رکھنا ضروری ہے :
(1)حصہ داری میں اصل غرض اللہ کی رضا ہو نی چا ہیے تا کہ اس پراسے اجرو ثواب ملے ۔
(2)مصیبت زدہ حصہ داروں کو مساویا نہ انداز پر رقوم دی جا ئیں گی جس کا تعین اس پا لیسی میں کر دیا جا ئے جس پر یہ متفق ہو ئے تھے ۔
(3)حصہ داروں کی جمع شدہ دولت کو مضا ربت کی شکل میں تجا رت تعمیرا ت اور صنعت کے اداروں میں منا فع حا صل کر نے کے لیے لگا نا جا ئز ہے اور اس میں کو ئی امر ما نع نہیں ۔(منہا ج المسلم ص336۔337)
ھذا ما عندي واللہ اعلم بالصواب