السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کسی عند الذبح جا نو ر کو قبلے رخ لٹا نا ضروری ہے ؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
سما حتہ المفتی محمد ابرا ہیم آل الشیخ رحمۃ اللہ علیہ ذبح کی سنتیں ذکر کر تے ہوئے فر ما تے ہیں :"نمبر 5یہ ہے کہ جا نو ر کو قبلہ رخ کیا جا ئے ۔ کیو نکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جب کو ئی جا نو ر ذبح کیا یا کسی ہدی کو نحر کیا تو اسے قبلہ رخ کیا اونٹ کا کھڑے کھڑے با یا ں گھٹنا با ندھنا چا ہیے بکری اور گا ئے کو با ئیں طرف لٹا نا چا ہیے ۔(فتاوی اسلا میہ 3/431)
واضح ہو کہ جو نو ر کو قبلہ رخ لٹا نے کا اہتمام ہو نا چا ہیے اگر کسی وقت نہ بھی ہو سکے تو ذبیحہ درست ہو گا ان شاع اللہ فعل ہذا ضروری نہیں اس کی وجہ یہ ہے کہ شر یعت نے بے قا بو دوڑ ے ہو ئے اونٹ کے نحر کو ہر ممکن صورت میں جا ئز رکھا ہے ۔
ھذا ما عندي واللہ اعلم بالصواب