السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
یہ کہ ہم نے اپنی مسجد میں اسلا می کتب کی لا ئبریری بنا ئی ہے اور اس میں آڈیو اور ویڈیو کیسٹیں بھی ہیں جس میں جید علما ء کرا م کی کیسٹیں ہیں جس کو بعض سلفی بھا ئی بت فرو شی کے نا م سے تعبیر کر تے ہیں بیا ن فر ما ئیں کیا وہ علما ئے کرام جنہوں نے اپنی ویڈیو کیسٹیں بنو ائی ہیں جب کہ وہ بھی صا حب علم و فضل ہیں اگر یہ شر عی طو ر پر جا ئز یا نا جا ئز ہیں تو کتا ب و سنت کی رو شنی میں دلا ئل کے ساتھ جوا ب ارسا ل فر ما یں ؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اسلا م میں تصویر مطلقاً حرا م ہے گنا ہ بہر صورت گناہ ہے اس کا مر تکب جو بھی ہو وہ عدا لت عا لیہ میں جوا بدہ ہے ۔یہ حتمی اور یقینی بات ہے کہ سند کی حیثیت صرف کتا ب و سنت کو حا صل ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فر ما یا : "قیا مت کے دن سب سے سخت عذاب مصوروں کو ہو گا ۔(انظر الرقم المسلسل (281) اور حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فر ما یا :" جو بھی تصویر یا مجسمہ دیکھو اسے مٹا دو اور قبر اونچی دیکھو اسے برا بر کر دو۔(انظر الرقم المسلسل (280) (مسلم)
نیز حضرت عا ئشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے صحن کے سا منے ایک پردہ لٹکا یا جس میں تصاویر تھیں جب انہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے دیکھا تو کھینچ کر پردہ پھا ڑ دیا ۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا چہرہ متغیر ہو گیا اور فر ما یا اے عا ئشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا ان مصوروں کو قیا مت کے دن عذاب دیا جا ئے گا اور انہیں کہا جا ئے گا جو کچھ تم نے بنا یا تھا اب اس میں جا ن بھی ڈا لو ۔ انظر الرقم المسلسل (288)
ھذا ما عندي واللہ اعلم بالصواب