السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
قرآن کی کسی ایک آیت کا انکار کرنے والے اور فرقہ بندی کا شرعی حکم کے بارے میں ازراہ کرم کتاب وسنت کی روشنی میں جواب مطلوب ہے۔جزاکم اللہ خیرا الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤالوعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!جان بوجھ کر اور بلا تاویل اگر کوئی مسلمان بھی قرآن کی ایک آیت کا بھی انکار کردے تو وہ مرتد ہوجاتا ہے۔ اس کا انکار اللہ کے کلام کا انکار ایسے ہی ہے جیسے خود اللہ سے کفر کرنا لہٰذا ایسا کرنے والا کفر کا مرتکب ہوگا۔ باقی رہا فرقہ بندی کا مسئلہ تو غیر شرعی بنیادوں پر بننے والے افکار و نظریات اور گروہ بندیاں اسلام میں حرام ہیں اور مردود ہیں۔اللہ کے ہاں قابل قبول صرف وہ گروہ اور جماعت ہے جس کے اعمال کتاب و سنت کے مطابق ہیں او راس کی نشاندہی بھی خود رسول اللہ ﷺ نے کردی ہے کہ جو جماعت نبیﷺ اور صحابہؓ کے نقش قدم پر ہوگی وہی درست ہے باقی سب محض گروہ بندیاں ہیں( سنن ترمذی:2641) وبالله التوفيقفتاویٰ ارکان اسلامحج کے مسائل |