السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک جما عت کی شوری کمیٹی کے ممبرا ن کی کیا خصوصیا ت ہو نی چا ہئیں ؟ اور شوری کے ممبرا ن منتخب کر نے کےلیے شر عی طر یقہ کیا ہے آج کل کی جما عتوں کی حا لت کا تو آپ کو بھی علم ہے کیا ان جماعتوں کے ہو تے ہو ئے اگر ہم دیکھیں کہ یہ جما عتیں کتا ب و سنت کے مطا بق کا م نہیں کر رہی ہیں تو کیا دوسری جما عت بنا سکتے ہیں ؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ارکا ن شو ریٰ کے لیے ضروری ہے کہ وہ اہل علم اور امین ہوں شیخین حضرت ابو بکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ ان اوصا ف کے حا ملین سے مشورہ کر تے تھے ، امام بخا ری رحمۃ اللہ علیہ فر ما تے ہیں :
«وكانت الائمة بعد النبي صلي الله عليه وسلم يستشيرون الامناء من اهل العلم في المعمور المباحة لياخذو باسهلها...........وكان القراء اصحاب مشورة عمر كهو لاكانوا وشبانا وكان وقافا عند كتاب الله عزوجل» (باب قول اللہ تعالیٰ وامرھم شوریٰ بینھم)صحيح البخاري كتاب الاعتصام بالكتاب والسنة باب قول الله تعاليٰ:(وامرهم شوريٰ بينهم) باب ٢٨)
جن کے علم و تقوی پر خلیفہ وقت کو اعتما د ہو بو قت ضرورت ان سے مشورہ لے سکتا ہے اور اپنی صوابد ید سے ان کو منتخب بھی کر سکتا ہے موجو د حا لا ت میں کو شش کر نی چا ہیے کہ اقرب الصوا ب جما عت کا انتخا ب کر لیا جا ئے ۔ یا پھر بلا قید افعا ل خیر میں سب کا تعا ون جا ر ی رکھا جا ئے اور ان کے شر سے بچنے کی کو شش کی جا ئے نئی جما عت کھٹری کر نے سے ممکن ہے مز ید فتنے جنم لیں حتی المقدور اس سے احتراز کر نا چا ہیے اور مو جو د جما عتوں کی اصلا ح کے لیے کو شا ں رہنا چا ہیے ۔
والتوفيق بيد الله اور یہ بھی نا ممکن ہو تو پھر سب سے علیحد گی کی صو رت میں حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ جیسا کر دا ر ادا کر نا چا ہیے
(2)یہا ں تک کہ سب کے سب کلمہ واحد پر جمع ہو جا یئں تعجب خیز بات یہ ہے کہ مد عیا ن کتا ب و سنت بذا ت خو د ان کی تعلیما ت و دعوت سے عملی زند گی میں کو سوں دور نظر آتے ہیں جس پر جتنا افسوس کیا جا ئے کم ہے ابھی تک کو ئی مصلح مؤثر نظر نہیں آرہا جو اقتدار کے لا لچی اور پجاری طبقہ کو یکجا کر سکے ۔
﴿لَعَلَّ اللَّـهَ يُحدِثُ بَعدَ ذٰلِكَ أَمرًا ﴿١﴾... سورةالطلاق
ھذا ما عندي واللہ اعلم بالصواب