السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میں ایک پولیس مین ہوں ہمارے شعبے میں عیسائی اور مرزائی بہت ہیں۔ ہمارا سارا دن ان سے اختلاف رہتا ہے۔آپ ان کے بارے میں وضاحت فرمائیں کہ عیسائی اور مرزائی میں کیا فر ق ہے؟ان میں سے کس کے ساتھ زیادہ تعلق رکھنا چاہیے۔کیا ان کے ساتھ کھانا جائز ہے کہ نہیں؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
مرزائی وہ لوگ ہیں جو ہمارے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو '' خاتم النبیین'' تسلیم کرنے سے انکاری ہیں بلکہ اس کے بالمقابل متنبی مرزا غلام احمد قادیانی کی نبوت کا ڈھونگ رچایا ہے۔اس بناء پر جملہ اہل اسلام اس بات پر متفق ہیں کہ یہ لوگ مرتد اور دین اسلام سے خارج ہیں۔ان سے میل ملاقات اور راہ ورسم رکھنا غیرت اسلامی کے منافی ہے۔قرآن حکیم میں ارشاد باری تعالیٰ ہے:
﴿يـٰأَيُّهَا الَّذينَ ءامَنوا لا تَتَّخِذوا عَدُوّى وَعَدُوَّكُم أَولِياءَ تُلقونَ إِلَيهِم بِالمَوَدَّةِ وَقَد كَفَروا بِما جاءَكُم مِنَ الحَقِّ...١﴾... سورة الممتحنة
"مو منو ؛اگر تم میر ی را ہ میں لڑنے اور میری خوشنودی طلب کر نے کے لئے نکلے ہو تو میرے اور اپنے دشمنوں کو دوست نہ بنا ئو تم ان کو دوستی کے پیغا م بھیجتے ہو اور وہ (دین) حق سے جو تمہا رے پا س آیا ہے منکر ہیں۔''
اور عیسائی وہ لوگ ہیں جو حضرت عیسیٰ بن مریم علیہ السلام کے دعویدار ہیں۔جب کہ فی الواقع انہوں نے تعلیمات مسیح علیہ السلام کو پس پشت ڈال کر ان کا حلیہ بگاڑ کررکھ دیا ہے ۔چنانچہ وہ لوگ عقیدہ الوہیت مسیح علیہ السلام کے قائل ہیں جس کی تردید قرآن کے متعدد مقامات پر موجود ہے،مثلا فرمایا:
﴿لَقَد كَفَرَ الَّذينَ قالوا إِنَّ اللَّـهَ هُوَ المَسيحُ ابنُ مَريَمَ...٧٢﴾... سورة المائدة
''جو لوگ ا س بات کے قائل ہیں۔ کہ عیسیٰ بن مریم علیہ السلام اللہ ہیں۔وہ بے شک کافر ہیں''
نیز فرمایا:
﴿وَقالَتِ اليَهودُ عُزَيرٌ ابنُ اللَّـهِ وَقالَتِ النَّصـٰرَى المَسيحُ ابنُ اللَّـهِ ۖ ذٰلِكَ قَولُهُم بِأَفوٰهِهِم ۖ يُضـٰهِـٔونَ قَولَ الَّذينَ كَفَروا مِن قَبلُ ۚ قـٰتَلَهُمُ اللَّـهُ ۚ أَنّىٰ يُؤفَكونَ ﴿٣٠﴾ اتَّخَذوا أَحبارَهُم وَرُهبـٰنَهُم أَربابًا مِن دونِ اللَّـهِ وَالمَسيحَ ابنَ مَريَمَ وَما أُمِروا إِلّا لِيَعبُدوا إِلـٰهًا وٰحِدًا ۖ لا إِلـٰهَ إِلّا هُوَ ۚ سُبحـٰنَهُ عَمّا يُشرِكونَ ﴿٣١﴾... سورة التوبة
''اور یہود نے کہا عزیر علیہ السلام اللہ کا بیٹا ہے اور نصا ری نے کہامسیح اللہ کا بیٹا ہے یہ ان کے منہ کی با تیں ہیں پہلے کا فر بھی اس طرح کی با تیں کیا کر تے تھے یہ بھی ان کی ریس کر نے لگے ہیں اللہ ان کو ہلا ک کر ے کہا ں بہکے پھر تے ہیں انہو ں نے اپنے علما ء مشا ئخ اور مسیح ابن مر یم کو اللہ کے سوا معبود بنا لیا حا لا نکہ ان کو یہ حکم دیا گیاتھا اللہ واحد کے علا وہ کسی کی عبا د ت نہ کر یں اس کے سوا کو ئی معبود نہیں اور وہ پا ک ہے ان چیزوں سے جنہیں یہ لو گ اس کے سا تھ شر یک ٹھہراتے ہیں۔''
ان لوگوں کے عقائد اگرچہ محرف ہیں۔ لیکن اس کے باوجود قرآن نے ان کے ساتھ قربت کا اظہار فرمایا ہے چنانچہ فرمایا:
﴿لَتَجِدَنَّ أَشَدَّ النّاسِ عَدٰوَةً لِلَّذينَ ءامَنُوا اليَهودَ وَالَّذينَ أَشرَكوا ۖ وَلَتَجِدَنَّ أَقرَبَهُم مَوَدَّةً لِلَّذينَ ءامَنُوا الَّذينَ قالوا إِنّا نَصـٰرىٰ ۚ ذٰلِكَ بِأَنَّ مِنهُم قِسّيسينَ وَرُهبانًا وَأَنَّهُم لا يَستَكبِرونَ ﴿٨٢﴾... سورة المائدة
''اور ایمان والوں کے سب سے زیادہ دوستی کے قریب آپ یقیناً انہیں پایئں گے۔جو اپنے آپ کو نصاریٰ کہتے ہیں یہ اس لئے کہ ان میں علماء اور رھبان ہیں۔ اور اسی وجہ سے بھی کہ وہ تکبر نہیں کرتے۔''
ان نصوص سے معلوم ہو اکہ مرزائیوں اور عیسائیوں سے ہمدردی انسب ہے۔پھر مرزائیوں کے ہمراہ کھانا تو قطعا ناجائز ہے۔ کیونکہ وہ مرتد غیر مسلم ہیں جب کہ عیسائیوں کے ساتھ کھانے کی اگرچہ گنجائش موجود ہے بشرط یہ کہ موجود حلال ہو۔تاہم بہتر یہ ہے کہ موجودہ حالات میں اس سے بھی پرہیز کیا جائے حدیث میں ہے:
«السلام يعلوا ولا يعليٰ عليه»انظر الرقم المسلسل (12)
ھذا ما عندي واللہ اعلم بالصواب