السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا عورت کے احرام میں اس کا اسکارف بھی شامل ہے۔؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤالوعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!عورت کے لئے احرام کا کوئی مخصوص لباس نہیں ہے،اس نے جو لباس پہنا ہوا ہو وہ اسی میں احرام کی نیت کر سکتی ہے۔البتہ حالت احرام میں نقاب اور دستانے پہننا منع ہے۔نبی کریم نے فرمایا: لا تنتقب المرأة المحرمة ولا تلبس القفازين(بخاری: 1741)محرمہ عورت نہ تو نقاب کرے اور نہ ہی ہاتھوں پر دستانے چڑھائے۔ نقاب سے مراد وہ کپڑا ہے، جو چہرے پر رکھا جاتا ہے اور اس میں آنکھ سے دیکھنے کے لیے سوراخ ہوتا ہے اور دستانے ہاتھوں میں پہنے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ سکارف سمیت ہر قسم کا با پردہ لباس پہن سکتی ہے۔نیز یاد رہے کہ اگرچہ حالت احرام میں نقاب سے منع کیا گیا ہے لیکن غیر محرم مردوں کے سامنے پر ان سے پردہ کرنا ضروری ہے ۔اس کا طریقہ یہ ہے کہ نقاب کی بجائے کسی کپڑے کو سر سے نیچے لٹکا لیا جائے ۔یہ نقاب بھی نہیں ہو گا اور پردہ بھی ہو جائے گا۔ صحابیات کا بھی یہی عمل رہا‘ سیدہ عائشہ کی روایت ہے: ”کان الرکبان یمرون بنا ونحن محرمات مع رسول اللہ فاذا جاوذوا بنا سدلت إحدانا جلبابها فاذا جاوزونا کشفناه“۔(ابوداود:1833)ہم نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نکلیں توہم احرام کی حالت میں تھیں ، جب ہم سے کوئي قافلہ ملتا توہم اپنے چہرے پرکپڑا لٹکا لیا کرتی تھیں ۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصوابفتوی کمیٹیمحدث فتویٰ |