السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا یہ متفقہ طو ر پر طے کر نا ضروری نہیں کہ فقہی قوانین کی دینی حیثیت کیا ہے َ؟ اور آیا یہ ضروری ہے یا کہ نہیں کہ شق۔
(1)کے مطابق انہیں پر کھ دیکھ لیا جا ئے کہ وہ اسلا می ہو نے کے معیا ر پر پو ر ے اتر تے ہیں یا نہیں ؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
فقہی قوا نین کی حیثیت امت مسلمہ میں پہلے سے مسلمہ ہے کہ یہ کتا ب و سنت سے مستنبط چند اجتہادی مسا ئل کا نا م ہے جس کو ۔اقرب الی الصواب کی حیثیت سے جا نچنے کا واحد معیا ر کتا ب و سنت ہیں اس سلسلہ میں "راسخین فی العلم کی خد مات نما یاں ہیں جو تا ر یخ کا ایک حصہ ہیں متا خر ین میں سے علا مہ شو کا نی صنعا نی اور نو اب صا حب رحمۃ اللہ علیہ کی کتا بوں (متاخرين (ارشاد الفحول للشوكاني اجابة السائل للصنعاني حصول المامول للنواب اختصار ارشاد الفحول)(شوكاني ارشاد الفحول) صنعاني اجابة السائل( نواب حصول المامول (اختصار ارشاد الفحول)کا مطا لعہ کیجیے یہ شئی واضح طو ر پر نظر آئے گی ۔
ھذا ما عندي واللہ اعلم بالصواب