سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(146) نماز ہر زندہ انسان پر فرض ہے اور عیسی ﷤ بھی زندہ ہیں تو ان کی نماز؟

  • 12865
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 1042

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا ہر زندہ انسا ن  پر نما ز فرض  ہے ؟اگر  فرض ہے  تو حضرت عیسیٰ علیہ السلام بھی  تو زندہ آسما نو ں پر اٹھا ئے  گئے  ہیں وہاں  وہ کھا تے پیتےاورزندہ ہیں کیا وہ وہا ں  نما ز پڑھتے ہیں  تو کو نسی ؟ محمدی  یا  اپنی  نبوت والی؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

قرآن مجید  میں سورۃ آل عمرا ن  میں ہے :

﴿وَإِذ أَخَذَ اللَّـهُ ميثـٰقَ النَّبِيّـۧنَ لَما ءاتَيتُكُم مِن كِتـٰبٍ وَحِكمَةٍ ثُمَّ جاءَكُم رَ‌سولٌ مُصَدِّقٌ لِما مَعَكُم لَتُؤمِنُنَّ بِهِ وَلَتَنصُرُ‌نَّهُ ۚ قالَ ءَأَقرَ‌ر‌تُم وَأَخَذتُم عَلىٰ ذٰلِكُم إِصر‌ى ۖ قالوا أَقرَ‌ر‌نا ۚ قالَ فَاشهَدوا وَأَنا۠ مَعَكُم مِنَ الشّـٰهِدينَ ﴿٨١﴾... سورة آل عمران

''اور جب اللہ تعا لیٰ  نے انبیا ء  علیہ السلام  سے  وعدہ  لیا کہ جو  کچھ  میں تم کو کتا ب  و حکمت سے عطا  کروں پھر تمہا رے پا س  رسول آجا ئے  جو کچھ  تمہا رے  پا س ہے وہ رسول  اس  کی تصدیق  کر ے  البتہ  تم  ضرور اس کے ساتھ  ایمان  لا ؤ گے  اور البتہ  ضرور اس کی مدد کرو  گے فر ما یا  :کیا  تم نے قرار  کیا اور کیا تم نے اس شرط پر میرے  عہد  کا بو جھ  اٹھا یا ؟  انہوں  نے کہا : ہم نے  اقرارکیا  اللہ تعا لیٰ  نے فر ما یا : اب  تم گو اہ رہو اور میں بھی تمہارے  ساتھ گو اہی دینے  والو ں  سے ہوں۔''

یہ وعدہ  گزشتہ  انبیا ء  علیہ السلام  سے لیا  گیا جن  میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام   بھی شا مل تھے  جیسے  دیگر  انبیا ء  علیہ السلام  پراس عہد  کی پیر وی  ضروری تھی  اسی طرح  حضرت عیسیٰ علیہ السلام   پر بھی اس عہد  کی پا بندی  ضروری ہے  اس سے معلو م ہوا  کہ شر یعت  محمدی  صلی اللہ علیہ وسلم  کے نفا ذ  کے بعد حضرت عیسیٰ  علیہ السلام  کے جملہ  امور  اسی شرح  کے تا بع  ہیں  چا ہے  وہ زمین  پر ہوں  یا آسما ن پر اس  سے  کو ئی  فرق  نہیں  پڑتا کیوں  کہ شر یعت  محمدی  کا نفا ذ ہر جگہ  ہے ۔ایک روایت   میں ہے  نبی اکر م  صلی اللہ علیہ وسلم  نے فر ما یا :  اگر مو سیٰ  علیہ السلام  زندہ  ہو تے تو ان  کو میری اتبا ع  کے بغیر  کو ئی چا رہ  نہ ہو تا ۔المشکواۃ الاعتصام بالکتاب والسنة الفصیل الثانی للبانی رحمہ اللہ وقال :وراہ الدارمی ایضا باتم منہ سیاتی وفیہ مجالد بن سعید وفیہ ضعف ولکن الحدیث حسن عندی لانہ لہ طرقا کثیرۃ  عند الالکائی والھروی وغیرھما۔

جب حضرت مو سی علیہ السلام  پر آپ  صلی اللہ علیہ وسلم  کی اتبا ع ضروری  ہےتو  حضرت عیسیٰ  بن مریم علیہ السلام   پر  بطریق  اولیٰ ضروری  ہو گی ۔بلا شک  حضرت عیسیٰ  علیہ السلام  اپنی  امت  کے لیے  رسول  بر حق  تھے لیکن ان نصوص کی بنا ء  پر وہ  ہمارے  نبی  صلی اللہ علیہ وسلم  کے امتی  بھی ہیں   لہذا  ان کی نماز  کا طریقہ ہم جیسا  ہے بعض  متعصب  مقلدین  حنفیہ  نے  تو یہاں  تک کہہ  دیا کہ جب  وہ نا زل  ہوں  گے تو حنفی  فقہ  کے پیرو کا ر  ہو ں گے  نہیں  میر ے  بھائی  ان مسلک  تو خا لصتاً کتا ب و سنت  پر مبنی  ہو گا ۔

ھذا ما عندي واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ ثنائیہ مدنیہ

ج1ص430

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ