السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میں قا دیا نیوں ( احمد یو ں ) کے متعلق جا ننا چا ہتا ہوں کہ انہیں کا فر کیو ں قرار دیا گیا ہے ؟اور کیا ہم ایسے ہی کسی کلمہ گو کو کا فر کہہ سکتے ہیں ؟ ما نا کہ وہ" خا تم " کے معنی "مہر "اور "انگو ٹھی " کے لیتے ہیں اور وہ حضو ر صلی اللہ علیہ وسلم کو آخر ی نبی صلی اللہ علیہ وسلم نہیں ما نتے مگر یہ بھی کہتے ہیں کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم سب سے افضل ہیں ۔
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
میرے عزیز اصل با ت یہ ہے کہ مسلم نصوص شر یعت پر ایما ن لانا واجب ہے دلا ئل قطعہ سے یہ با ت ثا بت ہے کہ نبی اکر م صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد دعویٰ نبو ت کر نے والا دا ئرہ اسلا م سے خا ر ج ہے کیو نکہ ایسے شخص نے اسلا م کی بنیا د کو منہدم کر دیا ہے اسی بنا ء پر خلیفہ اول حضرت ابو بکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے مد عیا ن نبو ت کا ایسا قلع قمع کیا جو بعد والو ں کے لیے قیا مت تک نشا ن عبرت ہے ہما ر ے فا ضل دوست مو لا نا فضل الر حمن صا حب الا زہر ی حفظہ للہ اپنی کتا بقادیانی لاہوری مرزا ئی دا ئرہ اسلا م سے خا ر ج کیو ں ہیں ؟ میں صفحہ 30پر رقمطراز ہیں ۔
"با ت تو صرف اتنی ہے کہ قا د یا نی اور لا ہو ر ی مرز ائیوں کو اس لیے غیر مسلم قرار دیا گیا ہے کہ ان کا یہ عقیدہ ہے کہ مرزا غلا م احمد نبی تھے ان کو اللہ سے ہم کلا م ہو نے اللہ سے وحی اور الہا ما ت پا نے کا شرف حا صل تھا ظلی برو زی اور غیر تشر یحی کے الفا ظ بڑ ھا نے سے حقیقت تبد یل نہیں ہو تی اسلا می تعلیم کی رو سے سلسلہ نبو ت و وحی ختم ہو چکا ہے جو کو ئی دعو یٰ کر ے گا کہ اس پر وحی کا نزو ل ہو تا ہے وہ دجال کذا ب مفتری ہو گا امت محمد یہ اسے ہر گز مسلما ن نہیں سمجھے گی یہ امت محمد یہ کا خو د سا ختہ فیصلہ نہیں بلکہ شفیع امت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیم ہے جس کا ذکر پہلے ہو چکا رہی یہ با ت کہ اگر آپ ان مسلما ن ماننے کو تیا ر نہیں تو نہ ما نیں لیکن ان کی مسا جد میں اذا ن بند کروا نے مسجد کا نا م تبد یل کروا نے اور دوسری اسلا می اصطلا حا ت کے استعما ل سے رکو انے والی با ت سمجھ میں نہیں آئی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد مبارک میں منا فقین کا جو انداز تھا وہ عرض کیا جا چکا ہے مگر اللہ تعا لیٰ نے ان کی مسجد کو بردا شت نہ کیا اپنے پیا رے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو حکم دیا کہ اس میں کھٹر ے بھی نہیں ہو نا ان کو اس کی اجا زت نہ ملی جو بظا ہر آپ کے نبی ہو نے پر گو اہی دیتے تھے آپ کے سا تھ نما ز پڑ ھتے زکو ۃ دیتے اور جہا د پر جا تے تھے تو ان کو کیسے اجا زت دی جا سکتی ہے جو اپنی الگ جما عت بنا ئیں جما عت کے امام کو نبی ما نیں نہ ما ننے والو ں کو کنجروں کی اولا د کہیں کسی مسلما ن کے جنازے میں شر یک نہ ہو ں اگر حقیقی طو ر پر قرآنی تعلیم پر عمل کیا جائے تو وہ مسجدبنا ہی نہیں سکتے اگر اس پر عمل نہ کیا جا ئے تو ایک عا م مسلمان کو کیسے تمیز ہو گی کہ یہ قا د یا نیوں کی مسجد ہے یا عا م مسلما نو ں کی؟ جب قا نو نی طور پر ان کو غیر مسلم قرار دیا جا چکا ہے تو اسلا می اصطلاحات استعمال کر نے اور مسلما نو ں جیسی عبادت گا ہیں بنا نے کی اجازت دینا اپنے اندر تضا د پیدا کر نا ہے قو لی طو ر پر غیر مسلم مگر عملی طو ر پر مسلمان اللہ تعا لیٰ اس تضا د سے ہمیں محفو ظ رکھے ۔(انتہیٰ)
اب با ت تو کھل کر سا منے آگئی ہے کہ کن وجوہ کی بنا ء پر مرزا ئیوں کو کافر قرار دیا گیا ہے امید ہے تشفی کے لیے درج با لا گفتگو کا فی ہو گی اس مو ضو ع پر سیر حا صل بحث کے لیے مو لا نا مو صوف کا مشا رالیہ کیا بچہ ملا حظہ فر ما ئیں با زا ر میں عا م دستیا ب ہے ۔
ھذا ما عندي واللہ اعلم بالصواب