السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:'' ہر جاندار کی پیدائش پانی کے زریعے ہوئی''(الانبیاء:30:النور :45) انسان بھی جاندار ہے۔ اس لئے اس کی تحقیق بھی پانی سے ہوئی جب کہ دوسری جگہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:'' انسان کو مٹی سے پیدا کیا گیا ہے۔''(المومنون:12 السجدۃ 7)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ان نصوص کا مفہوم یہ ہے کہ اصلا آدمی مٹی سے بنا ہے۔بعد میں منوی مادہ میں منتقل ہوگیا۔(انسان كی پیدائش جس مٹی سے ہوئی تھی وہ مٹی بھی پانی سے خالی نہیں تھی کیونکہ قرآن مجید میں اس کے لئے کہیں طین '' بھیگی ہوئی مٹی'' اورکہیں: ﴿حَمَإٍ مَّسْنُونٍ﴾(الحجر:٢٦)’’گوندھی ہوئی بدبودار مٹی'' وغیرہ کے الفاظ استعمال ہوئے ہیں(قاری نعیم الحق نعیم رحمہ اللہ)
ھذا ما عندي واللہ اعلم بالصواب