السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
قرآن میں ہے کہ:
﴿لَقَد صَدَقَ اللَّـهُ رَسولَهُ الرُّءيا بِالحَقِّ ۖ لَتَدخُلُنَّ المَسجِدَ الحَرامَ...٢٧﴾... سورة الفتح
یعنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا خواب عمرہ کرنے کے متعلق چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اسی ارادے سے نکلے مگر مشرکین مکہ نےآپ صلی اللہ علیہ وسلم کو واپس کردیا دونوں باتیں متضاد ہیں۔یعنی قرآن بھی درست ہے۔ آپ کا خواب بھی سچا۔مگر اس سال آپ صلی اللہ علیہ وسلم عمرہ نہ کرسکے وضاحت وتشریح مطلوب ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
خواب میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو عمرہ کی صرف بشارت دی گئی تھی وقت کا تعین نہیں تھا۔اس صداقت کا اظہار7ھ کو ہوگیا۔یفعل اللہ ما یشاء
ھذا ما عندي واللہ اعلم بالصواب