السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
صحیح بخاری ایک دور میں ایرانیوں کے پاس بھی رہی جس میں انھوں نے اپنی مرضی کی احادیث شامل کیں جو ان کے شیعہ مذہب کو سچ ثابت کرتی ہیں۔لہذا یہ بات کہاں تک درست ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
حقائق اور واقعات سے ثابت نہیں کہ صحیح بخاری پر ایرانیوں نے قبضہ کیا ہو بلکہ شیعہ مسلک کے کمزورمسائل کی اس میں تردید کی گئی ہے۔
مثلاً چار سے عورتوں کو عقد میں رکھنا ناجائز ہے اور متعہ کی حرمت حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے نقل کی ہے۔(1) جب کہ چار بیویوں والا مسلک امام زین العابدین رحمۃ اللہ علیہ سے ماثور ہے(2) ان کے مسلمہ ائمہ کے اقوال سے شیعہ مسلک کی تردید کی گئی ہے۔تو پھر اس میں شیعت کا شائبہ کہاں ہے؟(بخاری مع فتح الباری :6/202)
1۔صحيح البخاري كتاب النكاح في ترجمة الباب : لا يتزوج من اربع لقوله تعالي﴿مَّثْنَىٰ وَثُلَاثَ وَرُبَاعَ﴾رقم الباب:(20)
2۔ صحيح البخاري كتاب المغاذي باب غزوه خيبر (٤٢١٦) والنكاح باب نهي النبي صلي الله عليه وسلم عن النكاح المتعة اخيرا (٥١١٥) صحيح مسلم كتاب النكاح باب نكاح المتعة (٣٤٣١-٣٤٣٥)
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب