السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا چھوٹے بچے کو بھی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا اسم گرامی سن کر درود پڑھنا چاہیے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
بلاشبہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا اسم گرامی سن کر ہر شخص کو درود ضرور پڑھنا چاہیے۔ترک کی صورت میں بارگاہ رب العزت میں جوابدہ ہے۔چھوٹے بچہ کو بھی اگر سماع حاصل ہے۔اور اس امر کا اسے شعور بھی ہے تو ضرور درود پڑھنا چاہیے۔اوراگر وہ نادان ہے تو وہ مرفوع القلم ہے۔حدیث میں ہے تین اشخاص پرکوئی مواخذہ نہیں۔ ان میں سے بچہ (1) بھی ہے۔یہاں تک کہ سن بلوغت کو پہنچے:
«وعن الصبي حتي يحتلم »(2)
1۔نابالغ بچے پر شرعی احکام ''فرضا'' لاگو تو نہیں ہوتے تاہم تعلیم و تربیت کے نقطہ نظر سے اسے نماز روزے وغیرہ کی طرح درود شریف پڑھنے کی بھی تلقین کرنی چاہیے۔(نعیم الحق نعیم)
2۔صحيح البخاري كتاب الطلاق باب الطلاق في الاغلاق والكره...تعليقاً وصله ابو داؤد كتاب الجنود باب في المجنون يسرق (٤٣٩٨ تا 4403) عن عائشة وعلي وابن عباس رضي الله عنهم والترمذي (١٤٥٨) حسنه الترمذي وصححه الالباني الارواء ٢/6.5)
ھذا ما عندي واللہ اعلم بالصواب