سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(101)آپﷺ کا پیچھے دیکھنا

  • 12827
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-26
  • مشاہدات : 968

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

بخا ری  میں ہے آپ  صلی اللہ علیہ وسلم  پیچھے  بھی ایسے  دیکھتے  جیسے آگے  اس خصو صیت  کی کیا  وجہ تھی ؟اسی طرح  آپ  صلی اللہ علیہ وسلم   نے فر ما یا :" میرا دل جا گتا  ہے  اورآنکھ سو تی  ہے ۔"ایسی  خصوصیا ت  سے آپ  صلی اللہ علیہ وسلم   کا ما وراء البشر ثا بت  ہو نا  خیا ل کیا جا تا ہے معتر ضین  کی  تسلی کیسے  ہو ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

حا لت  نماز  میں نبی  صلی اللہ علیہ وسلم  کا پیچھے  دیکھنا (1) خرق  عادت  تھا  امام احمد  رحمۃ اللہ علیہ   اور امام بخا ری  رحمۃ اللہ علیہ  نے اسی  با ت  کو اختیا ر  کیا ہے  محمد صلی اللہ علیہ وسلم صو د  اس سے آپ  صلی اللہ علیہ وسلم   کا اعزاز  و اکرا م تھا ۔حا فظ  ابن حجر  رحمۃ اللہ علیہ   فر ما تے ہیں

(’’والصوب المختار انه محمول علي ظاهره وان هذه الابصار ادراك  حقيقي خاص به صلي الله عليه وسلم انخرقت له فيه العادة)(فتح البا ر ی 1/514)

یعنی''درست اور مختار بات یہ ہے کہ حدیث ہذا ظاہر پر محمول ہوگی اور یہ دیکھنا خلاف معمول آپ صلی اللہ علیہ وسلم  کے ساتھ مخصوص تھا۔''اور

’’ ولا ينوم قلبي ’’ (2) (میرا دل سوتا نہیں)

اس میں حکمت یہ تھی کہ ہر حالت میں قلب قبول وحی اور حق کے لئے مستعد اور خواب غفلت کی آلودگی سے پاک رہے جو بتقضائے بشریت ہر انسان کو لاحق ہے۔


1۔ صحيح البخاري كتاب الاذان باب تسوية الصفوف (٧١٨)

2۔ صحيح البخاري كتاب الوضوء باب التخفيف في الوضوء (١٣٨)

ھذا ما عندي واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ ثنائیہ مدنیہ

ج1ص285

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ