سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(478) کیا بریلوی فرقہ مشرک اور ملت اسلامیہ سےخارج ہے؟

  • 1282
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 5381

سوال

(478) کیا بریلوی فرقہ مشرک اور ملت اسلامیہ سےخارج ہے؟

 

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا بریلوی فرقہ مشرک ہے اور ملت سے خارج ہے؟ ازرہ کرم تفصیلی جواب دیں۔جزاکم اللہ خیرا


 

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اللہ تعالیٰ کے نزدیک وہی دین قابل قبول ہے جو اللہ اور رسولﷺ کے احکام کی شکل میں امت کو ملا ہے۔ اللہ اور اس کے رسول ﷺنے اسلام لانے کے بعد وہ افعال کہ جن سے ایک مسلمان کے تمام اعمال بھی ضائع ہوسکتے ہیں، بیان کردیئے ہیں جن میں شرک، ارتداد وغیرہ شامل ہیں۔ اب ان تمام حدود و قیود کا اگر کوئی بھی فرقہ خیال رکھتا ہے تو وہ اللہ کے ہاں قابل قبول ہے چاہے وہ بریلوی ہو،اہلحدیث ہو یا دیوبندی اور اگر اللہ و رسولﷺ کے طریقہ پر نہیں تو خواہ کسی بھی فرقہ سے تعلق رکھتا ہو اللہ کے ہاں قابل قبول نہیں ہے۔

باقی رہا کسی بھی مسلمان فرقہ کا ملت اسلامیہ سے خارج ہونے کا مسئلہ تو یہ بات یاد رہنی چاہیے کہ کلمہ گو مسلمان چاہے وہ شرک کا ارتکاب ہی کیوں نہ کررہا ہو ملت اسلامیہ میں شامل ہے اسے مسلمانوں کا ایک فرقہ ہی شمار کیا جائے گا۔ بریلوی فرقہ میں استمداد لغیر اللہ وغیرہ شرکیہ افعا ل پائے جاتے ہیں جن کی وہ کوئی نہ کوئی توجیہہ اور دلیل پیش کرتے ہیں اگرچہ وہ شرکیہ افعال کے مرتکب ہیں لیکن انہیں ملت اسلامیہ سے خارج کرنا درست نہیں۔ بلکہ اللہ کے نبیﷺ کی امت میں سے ہیں چاہے مآل کے لحاظ سے وہ کسی بھی درجہ میں ہوں۔

وبالله التوفيق

فتاویٰ ارکان اسلام

حج کے مسائل  

تبصرے