سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(84) آدم ﷤اور حوا کا نکاح

  • 12810
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-23
  • مشاہدات : 10160

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

حضرت  آدم اور حوا  علیہ السلام  کا نکاح کس نے کیا تھا اور نکاح کا صرف حق مہر حضور اکرم  صلی اللہ علیہ وسلم  پر بیس مرتبہ درودشریف پڑھنا تھا۔یہ بات کہاں تک درست ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

حضرت آدم  علیہ السلام  کے بارے میں معلوم کرنا کہ ان کا نکاح کس نے پڑھایا تھا اور حق مہر کیا کچھ مقرر ہوا تھا ضروریات دین سے نہیں ہے ایسے امور میں اگر کوئی  شئی بالنص ثابت ہوجائے تو فبھا اوراگر نہ بھی معلوم ہوو سابقہ علت کی بناء پر ہم اس کے مکلف نہیں لیکن قرانی شہادت کے سبب اس بات پر یقین رکھنا ضروری ہے۔کہ حوا  آدم  علیہ السلام  کی بیوی تھی۔ممکن ہے اللہ کے امر تزویج کے ساتھ ہی حوا علیھما السلام آدم  علیہ السلام  کی بیوی بن گئی ہو جس طرح کے زینب بنت جحش سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم  کاعقد مجرد امر تزویج ہی سے تھا۔

اما م شوکانی  رحمۃ اللہ علیہ  رقم طراز ہیں:

'' دخل عليها بغير اذن ولا عقد ولا  تقدير صداق ولاشئي مما هو معتبر في النكاح في حق امته ’’(تفسیر فتح القدیر :4/285)

یعنی '' نبی  صلی اللہ علیہ وسلم  کا زینب   رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے ازدواجی تعلق بلا اذن اور بلاعقد اور بلا تقرر مہر اور اس کے بغیر کہ جس شئ کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم  کی امت کے حق میں قابل اعتبار سمجھا گیا ہے قائم ہوگیا تھا۔''

حضرت آدم   علیہ السلام  کا نکاح مہر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم  پر درود کی صورت میں مقرر ہوناشرعی نصوص سے ثابت نہیں۔

ھذا ما عندي واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ ثنائیہ مدنیہ

ج1ص261

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ