السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
''سورۃ البقرۃ'' کی آیت 154 کے مطابق شہداء زندہ ہیں۔کیا ہمارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور باقی انبیائے کرام علیہ السلام اور اولیاء وصلحا بھی شہدا کی طرح زندہ ہیں؟شہداء کو اللہ نے زندہ کہا ہے اور ہمیں یہ حکم ہے کہ انہیں مردہ نہ کہو انبیائے کرام علیہ السلام کا مرتبہ تو شہداء سے بلند ہے ہم انبیاء کرام علیہ السلام کو کیا کہیں گے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
واضح ہو کہ درجات کے اعتبار سے دنیوی زندگی کی طرح برزخی زندگی میں بھی تفاوت ہے ایک عام مومن کی زندگی ہے۔ پھر شہداء کی زندگی جو طیور جنت سے تعلق کی بنا پر ممتاز ہے ۔انبیاء کرام علیہ السلام کی زندگی قرب الٰہی کی وجہ سے سب سے بڑھ کر ممتاز ہے۔ دنیاوی زندگی میں ہم اس کا شعور حاصل نہیں کرسکتے۔قرآن نے یہی کچھ بیان فرمایا ہے:﴿ وَلَـٰكِن لَّا تَشْعُرُونَ﴾
دنیوی زندگی میں انبیاء کرام علیہ السلام کے بارے میں وہی عقیدہ رکھیں گے جو قرآن نے بیان فرمایا ہے:
﴿ إِنَّكَ مَيِّتٌ وَإِنَّهُم مَيِّتونَ ﴿٣٠﴾... سورة الزمر
'' اے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ! تجھے بھی موت آنی ہے اور انہوں نے بھی مرنا ہے۔''
ھذا ما عندي واللہ اعلم بالصواب