السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک بندہ سچی توبہ کرتا ہے پھر وہی گناہ جان بوجھ یا بھول کر کرتا ہے کیا یہ توبہ ہے، یانہیں ہے۔؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤالوعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!انسان جب گناہ کرنے کے بعد توبہ کر لیتا اور اس گناہ سے نکل آتا ہے تو اللہ تعالی اس کی توبہ کو قبول فرما لیتے ہیں اور اس کے گناہ کو بخش دیتے ہیں۔وہ اگر دوبارہ وہی گناہ کرتا ہے اور توبہ کر کے اس سے نکل آتا ہے تو اللہ دوبارہ بھی اس کی توبہ کو قبول کر لیتے ہیں اور اس کے گناہ کو معاف کر دیتے ہیں۔اور سچی توبہ کرنے سے ماضی والا گناہ واپس نہیں آتا ہے۔کیونکہ ارشاد باری تعالی ہے۔ ﴿وَإِنّى لَغَفّارٌ لِمَن تابَ وَءامَنَ وَعَمِلَ صـٰلِحًا ثُمَّ اهتَدىٰ ﴿٨٢﴾... سورة طه
البتہ جو توبہ کر لے اور ایمان لائے اور نیک عمل کرے، پھر سیدھا چلتا رہے، اُس کے لیے میں بہت درگزر کرنے والا ہوں۔( اللجنة الدائمة للبحوث العلمية والإفتاء،رقم:7825) ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصوابفتوی کمیٹیمحدث فتویٰ |