السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
جنازہ اٹھایا ہوا ہوتو میت کے پاؤں قبلہ کی طرف ہوجائیں تو کوئی حرج نہیں؟ جب کہ قبرستان کی طرف جائیں تو پیٹھ قبلہ کی طرف ہوتی ہے۔(یعنی راستہ ہی ایسا ہے)
نیز بتائیں کہ قبلہ کی طرف پاؤں نہ کرنے کا حکم آیا حدیث سے ثابت ہے یا کہ صرف تعظیم اور ادب کی خاطر ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
میت کے پاؤں قبلہ رخ ہوجائیں تو کوئی حرج نہیں ۔کسی روایت میں منع نہیں آیا۔البتہ اگر کوئی عمومی آیت:
﴿ذٰلِكَ وَمَن يُعَظِّم شَعـٰئِرَ اللَّـهِ فَإِنَّها مِن تَقوَى القُلوبِ ﴿٣٢﴾... سورة الحج
کے پیش نظر ایسا نہ کرے تو یہ بھی درست فعل ہے۔جب کہ دوسری طرف نماز پڑھنے کی بعض صورتوں میں قبلہ رخ پاؤں کرنے کا جواز بھی وارد ہے تو اس صورت میں ان روایات کو مستثنیات کی سی حیثیت حاصل ہوگی۔واللہ اعلم بالصواب ۔بہر صورت مسئلہ ہذا میں تشدد کا پہلو اختیار نہیں کرنا چاہیے۔جونسی صورت بھی ہو غیر درست فعل ہے۔
ھذا ما عندي واللہ اعلم بالصواب