السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ہمارا کوئی رشتہ دار یا عزیز یا دوست ہمارے سامنے اللہ تعالیٰ کو اس کی ساری صفات کے ساتھ ماننے سے انکار کردے اور اللہ تعالیٰ کو بُرا بھلابھی کہے تو:
1۔کیا اس شخص کا نکاح باقی رہے گا؟
2۔اس شخص سے ہمیں کیا سلوک کرنا چاہیے؟
3۔ایسے شخص کی خوشی میں شریک ہونا کیسا ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اللہ رب العزت کے بارے میں گستاخی کرنے والا آدمی مرتد اوردین سے خارج ہے۔قرآن مجید میں ہے:
﴿وَمَن يَكفُر بِالإيمـٰنِ فَقَد حَبِطَ عَمَلُهُ وَهُوَ فِى الـٔاخِرَةِ مِنَ الخـٰسِرينَ ﴿٥﴾... سورة المائدة
(اور جوشخص ایمان کا منکر ہو،اس کے عمل ضائع ہوگئے اوروہ آخرت میں نقصان پانے والوں میں سے ہوگا ۔)
ایسے پاگل اور مخبوط الحواس شخص کو ہر ممکن طریقے سے سمجھانا چاہیے اگر وہ اپنی حرکات سے باز نہ آئے تو اس سے مکمل بائیکاٹ ہونا چاہیے۔قرآن میں ہے:
﴿يـٰأَيُّهَا الَّذينَ ءامَنوا لا تَتَّخِذوا عَدُوّى وَعَدُوَّكُم أَولِياءَ...١﴾... سورة الممتحنة
''مومنو! میرے اور اپنے دشمنوں کو دوست مت بناؤ۔''
ھذا ما عندي واللہ اعلم بالصواب