سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(167) قیامت کب قائم ہوگی؟

  • 12647
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-30
  • مشاہدات : 1340

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

بیان کیا جاتا ہے کہ قیامت کی ایک نشانی یہ بھی ہے کہ جزیرۃ العرب کی زمین سرسبز و شاداب ہو جائے گی اور اس میں نہریں چلنے لگیں گی، یہ بات کہاں تک صحیح ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

یہ حدیث صحیح ہے۔ اسے امام مسلم نے صحیح میں روایت کیا ہے کہ نبیﷺ نے فرمایا:

(«لَا تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى يَكْثُرَ الْمَالُ وَيَفِيضَ، حَتَّى يَخْرُجَ الرَّجُلُ بِزَكَاةِ مَالِهِ فَلَا يَجِدُ أَحَدًا يَقْبَلُهَا مِنْهُ، وَحَتَّى تَعُودَ أَرْضُ الْعَرَبِ مُرُوجًا وَأَنْهَارًا»(صحيح مسلم الزكاة باب الترغيب في الصدقه قبل ان لايوجد من يقبلها حديث:158بعد1012)

’’اس وقت تک قیامت قائم نہ ہوگی جب تک مال کی بہت زیادہ کثرت نہ ہوجائے گی حتی کہ ایک شخص اپنے مال کی زکوۃ لے کرنکلے گا مگر اسے کوئی قبول کرنے والانہ ہوگا اور اس وقت تک بھی قیامت قائم نہ ہوگی جب تک سرزمیں عرب باغات اورنہروں میں تبدیل نہ ہوجائے گی۔‘‘

زکوٰۃ لینے سے یہ بے نیازی اس لیے ہوگی کہ لوگوں کے پاس مال و دولت کی کثرت ہوگی۔ قیامت قریب ہوگی اور لوگ دنیا سے بے رغبت ہوں گے۔ سرزمین عرب سے مراد جزیرۃ العرب کی زمین ہے۔ ’’مروج‘‘ سے مراد زمین کی سرسبزی و شادابی ہے اور نہروں سے مراد، بارش کے پانی کی کثرت کی وجہ سے جاری ہونے والی نہریں ہیں۔

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج4ص141

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ