السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا یہ احادیث صحیح ہیں؟
«اجرؤكم علي الفتيا اجرؤكم علي االنار»
’’فتوی پر جو شخص زیادہ جرات سے کام لے گا و ہ جہنم رسید ہونے میں زیادہ دلیر ہے۔‘‘
«مكة رباط وجدةجهاد»
’’مكه رباط اور جده جہاد ہے‘‘
«رجعنامن الجهاد الاصغر الي الجهاد الاكبر»
’’ہم جہاد اصغر سے جہاد اکبر کی طرف واپس لوٹ آئے ہیں۔‘‘
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
(۱) یہ اس حدیث کے الفاظ ہیں، جسے امام دارمی نے سنن دارمی (ج ۱ ص ۵۷) میں عبید اللہ بن ابی جعفر سے مرسل روایت کیا ہے اور ارسال کی وجہ سے یہ حدیث ضعیف ہے۔ زیادہ صحیح بات یہ ہے کہ یہ روایت موقوف ہے۔ مجھے یہ مرفوع کہیں نہیں ملی۔ (۲) ان الفاظ کے ساتھ مجھے کسی حدیث کا علم نہیں ہے۔ (۳) یہ حدیث زبان زد عام اور مجالس و اخبارات میں عام ہے، لیکن مرفوع طور پر یہ ثابت نہیں ہے، لہٰذا اسے بیان کرنے والوں کی کثرت کی وجہ سے فریب خوردہ نہیں ہونا چاہیے۔
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب