السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا یہ احادیث صحیح ہیں کہ (۱) «تَھَادَوْا تَحَابُّوْا» ’’ تحفے دیا کرو اس سے محبت بڑھتی ہے۔‘‘ اور (۲) «لَوْ عَلِمَ العِبَادُ مَا فِی رَمَضَانَ لَتَمَنَّتْ أُمَّتِیْ أَنْ یَّکُوْنَ رَمَضَانَ السَّنَةُ کُلُّھَا» ’’ اگر لوگوں کو یہ معلوم ہو جائے کہ رمضان کا کس قدر اجر و ثواب ہے تو میری امت یہ تمنا کرتی ، اے کاش! سارا سال رمضان ہی ہوتا۔‘‘
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
پہلی حدیث کو امام بخاری رحمہ اللہ علیہ نے ’’ الادب المفرد‘‘ میں موصولاً(۱) اور امام مالک رحمہ اللہ علیہ نے موطا میں مرسلاً روایت کیا ہے(۲) اور اس کے بہت سے طرق ہیں، جو ایک دوسرے کے لیے باعث تقویت ہیں، بہرحال یہ حدیث رجہ حسن سے کم نہیں ہے۔ حدیث سے ثابت ہے کہ رسول اللہﷺ ہدیہ قبول فرمالیتے تھے اور اجر و ثواب کی دعا فرماتے تھے۔(۳)
دوسری حدیث کو ابن ابی الدنیا وغیرہ نے بیان کیا ہے(۴) جیسا کہ ’’لطائف المعارف‘‘ میں ہے، لیکن اس کے تمام طرق ضعیف ہیں جب کہ رمضان المبارک کی فضیلت کے بارے میں بہت سی صحیح احادیث بھی موجود ہیں جو کہ صحیحین میں بھی ہیں اور دیگر کتب حدیث میں بھی۔
(۱) الادب المفرد، باب قبول الھدیة ، حدیث: 594
(۲) موطاً امام مالک، حسن الخلق، باب ماجا فی المھاجرة ، حدیث: 16
(۳) صحیح البخاري ، الھبة ، باب قبول الھدیة ، حدیث: 2579,2574
(۴) اللالی المصنوعة للسیوطي : 99/2
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب