سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(156) کیا چور کے مال کو چرانا حلال ہے؟

  • 12636
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-11
  • مشاہدات : 858

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا یہ حدیث صحیح ہے «اَلسَّارِقُ مِنَ السَّارِق حَلَالٌ» ’’ چور کے مال کو چرانا حلال ہے؟‘‘ یہ حدیث ’’ کتاب الکبائر‘‘ میں ہے۔ کیا اس کتاب کی احادیث صحیح ہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

یہ حدیث بے اصل ہے۔ مجھے نہیں معلوم کہ اس طرح کی کوئی حدیث ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ چوری کرنا حرام ہے خواہ مالک کی چوری کی جائے یا چور کی۔ البتہ اگر یہ معلوم ہو کہ فلاں شخص کے پاس یہ مال مسروقہ ہے اور وہ اسے چھین کر اصل مالک کو واپس لوٹانا چاہتا ہے تو اس میں کوئی حرج نہیں۔

’’ کتاب الکبائر‘‘ کے مصنف امام ذہبی رحمہ اللہ علیہ ہیں، جن کا شمار کبار محدثین اور حفاظ میں ہوتا ہے لیکن اس کتاب کا موضوع چونکہ وعظ و نصیحت اور گناہوں سے ڈرانا ہے لہٰذا انہوں نے اس کتاب میں تساہل سے کام لیا اور بعض ضعیف احادیث اور قصص وحکایات کو بھی بیان کردیا ہے، جب کہ اس کتاب کی اکثر و بیشتر روایات صحیح یا حسن درجہ کی ہیں۔ ضعیف احادیث کو انہوں نے اس لیے ذکر کیا ہے کہ ان سے کوئی حلال و حرام کا مسئلہ انہوں نے ثابت نہیں کیا لہٰذا وعظ و نصیحت کے لیے اس کے پڑھنے میں کوئی حرج نہیں۔

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج4ص134

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ