السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میں نے بعض دینی کتب میں یہ احادیث پڑھی ہیں:
(من صلى عَليّ فِي يَوْم ألف مرّة لم يمت حَتَّى يرى مَقْعَده من الْجنَّة) الترغيب والترهيب:501/2)
جوشخص مجھ پر دن میں ایک ہزار مرتبہ د ورد پڑھے تو وہ اس وقت تک فوت نہیں ہوگا جب تک جنت میں اپنی جگہ نہ دیکھ لے‘‘
((من صلي علي الف مرة حرم الله جسده علي النار))
’’جوشخص مجھ پر ہزار بار درود پڑھے تو اللہ تعالیٰ اس کے جسم کو جہنم کی آگ پر حرام قرار دے دیتا ہے‘‘
کیا یہ احادیث صحیح ہیں؟ اس کی دلیل کیا ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
یہ احادیث ضعیف یا موضوع ہیں۔ ہمارے لیے وہ احادیث صحیحہ ہی کافی ہیں، جنہیں حافظ ابن کثیر رحمہ اللہ علیہ نے اپنی تفسیر میں سورۃ الاحزاب کی آیت کریمہ ﴿اِنَّ اللّٰهَ وَمَلَائِکَتَهُ یُصَلُّوْنَ عَلَی النَّبِیِّ﴾ کی تفسیر میں بیان کیا ہے یا جنہیں علامہ ابن قیم رحمہ اللہ علیہ نے اپنی کتاب ’’جلا الافھام‘‘ میں بیان فرمایا ہے لہٰذا آپ ان کتابوں کا مطالعہ فرمائیں۔
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب