سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

جادو کرنے والے کا اسلام میں کیا حکم ہے؟

  • 12569
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 973

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جادو کرنے والے کا اسلام میں کیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اکثر اہل علم کے نزدیک جادوگر کافر ہے اور حاکم پر اسے قتل کرنا واجب ہے۔امام شافعی صرف اس شکل میں قتل کے قائل ہیں ،جب وہ جادو کے ذریعے کسی کو قتل کر دے ،تو قصاصاً اسے بھی قتل کر دیا جائے گا۔(فتح الباری :10/236)

 ارشاد باری تعالی ہے۔

﴿وَما كَفَرَ‌ سُلَيمـٰنُ وَلـٰكِنَّ الشَّيـٰطينَ كَفَر‌وا يُعَلِّمونَ النّاسَ السِّحرَ‌...١٠٢﴾... سورةالبقرة

"سلیمان (علیہ السلام) نے تو کفر نہیں کیا لیکن شیطانوں نے کفر کیا تھا وہ لوگوں کو جادو سکھاتے تھے"

ارشاد باری تعالی ہے:

﴿وَما يُعَلِّمانِ مِن أَحَدٍ حَتّىٰ يَقولا إِنَّما نَحنُ فِتنَةٌ فَلا تَكفُر‌...١٠٢﴾... سورةالبقرة

"وہ دونوں کسی بھی شخص کو اس وقت تک نہیں سکھاتے تھے جب تک یہ نہ کہہ دیں کہ ہم تو ایک آزمائش ہیں تو کفر نہ کر"

یعنی جادو کے عمل سے تو اس سے یہ ثابت ہوا کہ یہ کفر ہے۔

اگر کسی شخص سے جادو کرنا ثابت ہو جائے تو اسے وجوبا قتل کیا جائے گا ، یہی بات صحابہ کرام کی ایک جماعت سے ثابت ہے لیکن لوگوں میں سے کسی ایک کےلئے یہ جائز نہیں کہ وہ حاکم یا اسکے نائب کے حکم کے بغیر حدود کا نفاذ کرے۔ کیونکہ حکام کے بغیر حدود کا نفاذ فتنہ وفساد کا باعث اور امن میں خرابی کا باعث بنتا ہے اور اس سے حاکم کا رعب اور دبدبہ اور ہیبت ختم ہو جاتی ہے۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتوی کمیٹی

محدث فتوی


ماخذ:مستند کتب فتاویٰ