سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

غنی کے لئے صدقہ کھانے کا حکم

  • 12564
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 2132

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ہماری کمپنی میں جب بھی کوئی نئی چیز آتی ہے تو بطور شکرانہ بکرا صدقہ کیا جاتا ہے ۔کیا آفیسرز اور ذی حیثیت لوگ اس گوشت سے کھا سکتے ہیں۔؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

صدقہ کی دو اقسام ہیں۔

1۔فرضی صدقہ: جسے زکوۃ کہا جاتاہے۔یہ غنی کے لئے کھانا جائز نہیں ہے۔کیونکہ یہ اغنیاء سے لیکر فقراء میں تقسیم کیا جاتا ہے۔

2۔نفلی صدقہ:نفلی صدقات میں سے غنی کے لئے کھانا جائز ہے،لیکن افضل یہ ہے کہ وہ غریبوں اور فقراء کو ہی دیا جائے۔امام نووی فرماتے ہیں۔:

" تحل صدقة التطوع للأغنياء بلا خلاف ، فيجوز دفعها إليهم ويثاب دافعها عليها , ولكن المحتاج أفضل"(المجموع" 6/236)

نفلی صدقہ اغنیاء کے لئے بلا خلاف جائز ہے،یہ اغنیاء کو دیا جا سکتا ہے اور اس پر ثواب بھی ملے گا۔لیکن محتاج زیادہ حقدار ہے۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتوی کمیٹی

محدث فتوی


ماخذ:مستند کتب فتاویٰ