السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا مردوں کے لئے قیمتی پتھر جیسے عقیق،لعل، زرقون، فیروزہ، زمرد وغیرہ چاندی کی انگوٹھی میں جڑوا کر پہننا جائز ہے۔؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤالوعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!ان پتھروں کو پہننے کے حوالے سے اگرچہ ممانعت پر مبنی کوئی نص موجود نہیں ہے۔لیکن میں سمجھتا ہوں ،یہ فضول خرچی اور تکبر کے زمرے میں آتے ہیں،اور عورتوں کی زینت کے مشابہ ہوتے ہیں۔لہذا ان کو نہ پہننا ہی زیادہ بہتر ہے۔ اور ہاں اگر ان پتھروں کے ساتھ کسی بھی قسم کی تاثیر کا عقیدہ رکھ لیا جائے ،مثلا یہ کہ یہ نفع ونقصان کے مالک ہیں ،یا ان سے بیماریاں دورہو جاتی ہیں وغیرہ وغیرہ تو پھر انہیں پہننا بالکل حرام اور ناجائز ہے،کیونکہ پتھروں سے نفع ونقصان کی امید رکھنا شرک ہے۔اور شرک کو اللہ نے کبھی معاف نہیں کرنا ہے۔سیدنا عمر بن خطاب نے ایک دفعہ حجر اسود کو مخاطب کرتے ہوئے فرمایا تھا: انِّى أَعْلَمُ أَنَّكَ حَجَرٌ لاَ تَضُرُّ وَلاَ تَنْفَعُ ، وَلَوْلاَ أَنِّى رَأَيْتُ النَّبِىَّ - صلى الله عليه وسلم - يُقَبِّلُكَ مَا قَبَّلْتُكَ .(بخاری:1597)میں جانتا ہوں کہ تو ایک پتھر ہے،نہ تو نقصان دے سکتا ہے اور نہ ہی نفع دے سکتا ہے،اگر میں نے نبی کریم کو تیرا بوسہ لیتے ہوئے نہ دیکھا ہوتا تو میں بھی تیرا بوسہ نہ لیتا۔ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ جب حجر اسود جیسا جنتی پتھر کسی نفع ونقصان کا مالک نہیں ہے تو پھر یہ دیگر پتھر کیسے ہو سکتے ہیں۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصوابفتوی کمیٹیمحدث فتوی |