السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
مسجد کو گالی دینے والے کا کیا حکم ہے؟اگر کسی نے گالی دی ہو تو اب اس کاکیا کیا جائے؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤالوعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!مسجد اللہ کا شعار ہے اور شعائر اللہ کو گالی دینا ارتداد اور کفریہ عمل ہے۔اس سے انسان دائرہ اسلام سے خارج ہو جاتا ہے۔ارشاد باری تعالی ہے۔ ﴿قُل أَبِاللَّـهِ وَءايـٰتِهِ وَرَسولِهِ كُنتُم تَستَهزِءونَ ﴿٦٥﴾ لا تَعتَذِروا قَد كَفَرتُم بَعدَ إيمـٰنِكُم... ٦٦﴾ ... سورة التوبة
آپ کہہ دیجیئے ! کیا اللہ کے ساتھ،اس کے رسول کے ساتھ اور اس کی آیات کے ساتھ ہی تم نے مذاق کرنا تھا،تحقیق تم ایمان لانے کے بعد کافر ہو گئے ہو۔ ایسے شخص پر لازم ہے کہ وہ اللہ سے توبہ کرے اور آئندہ یہ فعل قبیح دہرانے سے باز رہے۔ورنہ اللہ کی پکڑ بڑی سخت ہے۔اگر وہ توبہ کر لے تو ٹھیک ورنہ اسلامی حکومت اسے قتل کر دے۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصوابفتوی کمیٹیمحدث فتوی |