سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(502) چھوٹے بچوں کا تصویر والے کھیلونے استعمال کرنا

  • 12521
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 2669

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

چھوٹے بچوں کوبہلانے کے لئے کھلونے، مثلاً: پلاسٹک کی گڑیا ،شیر،بندر وغیرہ گھروں میں رکھنا شرعاًکیا حیثیت رکھتا ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

 تصویر کشی اورفوٹو گرافی کواسلا م نے حرام قراردیا ہے ۔امام بخاری رحمہ اللہ  نے تصاویر کے متعلق مستقل ایک عنوان قائم کیا ہے، اس میں بیان کردہ احادیث کی روشنی میں ان کے نقصانات سے ہم قارئین کرام کوآگاہ کرتے ہیں ۔

٭  جس گھر میں تصاویر ہوں وہاں رحمت کے فرشتے نہیں آتے۔    [کتاب اللباس ،حدیث نمبر: ۵۹۴۹]

٭  قیامت کے دن تصاویر بنا نے والے کوسخت ترین عذاب سے دوچار کیاجائے گا۔     [حدیث نمبر: ۵۹۵۰]

٭  رسول  اللہ   صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں بدترین مخلوق قراردیا ہے۔     [حدیث نمبر: ۴۳۴ ]

٭  رسول  اللہ   صلی اللہ علیہ وسلم نے تصاویر بنانے والوں پر لعنت فرمائی ہے ۔    [حدیث نمبر: ۵۹۶۲]

٭  رسول  اللہ   صلی اللہ علیہ وسلم کی عادت مبارکہ یہ تھی کہ جہاں تصاویر یاکوئی مجسمہ پاتے اسے توڑ ڈالتے۔    [حدیث نمبر : ۵۹۵۲]

٭   اللہ  تعالیٰ نے ایک حدیث قدسی میں تصویر یں بنانے والوں کوظالم ترین قرار دیا ہے۔    [حدیث نمبر: ۵۹۵۳]

٭  تصویر کشی کی پاداش میں انہیں دگنا عذاب ہو گا، انہیں ان تصویروں میں روح ڈالنے کے متعلق کہاجائے گا ۔   [حدیث نمبر: ۵۹۵۱]

٭  رسول  اللہ   صلی اللہ علیہ وسلم اس گھر میں داخل نہیں ہوتے تھے جن میں تصویریں ہوتی تھیں ۔    [حدیث نمبر: ۵۹۵۷]

تصاویر بنانے اورشوق کے طور پر انہیں اپنے پاس رکھنے کی بہت سخت وعید ہے، البتہ درج ذیل صورتیں اس سے مستثنیٰ ہیں۔

٭  پاسپورٹ،شناختی کارڈ یانوٹوں پرتصاویر اپنے پاس رکھنے کی گنجائش ہے، کیونکہ یہ ایک مجبوری کی صورت ہے ۔

٭  ایسے کپڑے پرتصاویر قابل برداشت ہیں، جسے بچھونے کے طور پر استعمال کیا جائے، کیونکہ ایسا کرنے سے تصاویرکی توہین    ہوتی ہے ۔

٭  درخت اورقدرتی مناظر کی تصاویر رکھنے کاجواز ہے جن میں روح نہ ہو ۔

٭  لڑکیوں کوامور خانہ داری سکھانے کے لئے تصاویررکھی جاسکتی ہیں جوگڑیوں کی شکل میں ہوں ۔

٭  کسی یقینی فائدے کے پیش نظر بھی تصاویر رکھنے میں کوئی حرج نہیں ہے ۔

صورت مسئو لہ میں بچوں کوبہلانے کے لئے پلاسٹک وغیرہ کی گڑیا رکھنے میں جواز ہے، جیسا کہ درج ذیل احادیث سے معلوم ہوتا ہے ۔

٭  حضرت عائشہ  رضی اللہ عنہا رسول  اللہ   صلی اللہ علیہ وسلم کی موجودگی میں گڑیوں سے کھیلا کرتی تھیں۔    [صحیح بخاری ،الادب :۱۶۳۰]

٭  حضرت عائشہ  رضی اللہ عنہا  کے کھلونے میں ایک گھوڑے کاکھلونا بھی تھا جس کے دوپرتھے۔     [ابوداؤد ،الادب :۴۹۳۲]

لیکن ان کھلونوں میں بندروں ،شیروں کتوں اورخنزیروں کی شکل وصورت کے کھلونے رکھنا ایک مسلمان کی شان کے خلاف ہے، مغربی تہذیب سے وابستہ لوگ اس قسم کے حیوانات سے پیار کرتے ہیں، مسلمان گھرانوں کوان سے پاک ہوناچاہیے ۔ [و اللہ  اعلم]

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد:2 صفحہ:502

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ