السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
عام طور پر کھانے وغیرہ پر دو طرح کا ختم دیا جاتا ہے۔ ایک تو غیر اللہ کے نام کا ہوتا ہے اس کے حرام ہونے میں کوئی شبہ نہیں ہے۔ دوسرا بطور رسم قل وغیرہ کا ختم ہوتا ہے، اس دوسری قسم کے ختم کے متعلق کیا حکم ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
غیر اللہ کے نام پر کوئی بھی چیز دینا حرام ہے اور اس کا استعمال بھی ناجائز ہے، البتہ جو چیز صرف اللہ کے لئے دی جائے لیکن اس پر ختم وغیرہ پڑھ کر اسے صدقہ کردیا جائے تو اس صورت میں تقویٰ کا تقاضا ہے کہ اسے استعما ل نہ کیا جائے۔ کیونکہ کھانے پینے کی چیزوں پر اس طرح قرآن پڑھنا ، قرون اولیٰ میں ثابت نہیں ہے۔ایسا کرنا بدعت وصفی کے ضمن میں آتا ہے۔ اس کی شکل یہ ہوتی ہے کہ اس کی اصل شریعت میں موجود ہو لیکن اس کی خاص شکل و صورت خود متعین کر لی جائے، جیسا کہ ختم وغیرہ دینے کا مروجہ طریقہ ہے۔ اگرہمت ہو تو اسے روکنا چاہیے اگر روکنے کی طاقت نہیں تو اس کے استعمال سے گریز کرنا چاہیے، لیکن اگر فتنہ و فساد کا اندیشہ ہوتو مجبوری کے پیش نظر اس کے استعمال میں کوئی حرج نہیں ہے، تاہم دل میں اس کے متعلق کراہت رکھنا ضروری ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب