سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

ساتویں دن سے پہلے عقیقہ کرنا

  • 12435
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-24
  • مشاہدات : 1573

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا عقیقہ ساتویں دن ہی کرناچاہئے یا سات دن کے اندر کبھی بھی کیا جا سکتا ہے مثلا دوسرے ، تیسرے ،یا چوتھے دن بھی کرسکتے ہیں۔؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

مسنون عمل تو یہی ہے کہ عقیقہ ساتویں روز کیا جائے ،جیسا کہ نبی کریم نے فرمایا:

«اَلْغُلَامُ مُرْتَھَنُّ بِعَقِیْقَتِه یُذْبَحُ عَنْه یَوْمَ السَّابِعِ وَیُسَمّٰی وَیُحْلَقُ رَاْسُه»ترمذی:1522

بچہ اپنے عقیقہ کے ساتھ گروی ہے اس کی طرف سے ساتویں دن ذبح کیا جائے اس کا نام رکھا جائے اور اس کا سر مونڈا جائے۔

لیکن اگر کوئی شخص اس سے پہلے بھی کر لیتا ہے تو اہل علم کے راجح موقف کے مطابق وہ اس سے کفایت کر جائے گا۔ کیونکہ عقیقے کا سبب اس بچے کی ولادت ہے۔جو کہ وجود میں آ چکی ہے۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتوی کمیٹی

محدث فتوی


ماخذ:مستند کتب فتاویٰ