السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک شخص خود کو رحمن اور رحیم(خدا) کہتا ہے۔ قران پاک کو نعوذباللہ اپنے باپ کی کتاب کہتا ہے، اور اپنے خاندان کے افراد کو حضور صلی اللہ علیہ و سلم اور اہل بیت سے تشبیہ دیتا ہے اس شخص کا کیا کرنا چاہئے۔؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤالوعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!ایسا کہنے والا شخص یا تو پاگل ہے،اور اگر پاگل نہیں ہے تو پھر پرلے درجے کا زندیق اور ملحد ہے ۔اس کو عدالت میں پیش کیا جائے ،اور سب سے پہلے اس سے توبہ کروائی جائے۔اگر وہ توبہ کر لے اور اپنی اصلاح کر لے تو ٹھیک ورنہ اسے قتل کر دیا جائے۔امام ابن عساکر نے تاریخ دمشق میں نقل کیا کہ سیدنا علی نے ایسے لوگوں کو قتل کر کے جلا دیا تھا جو سیدنا علی کو اپنا رب مانتے تھے۔(تاریخ دمشق: ج 3 ص 179 ط دار المعارف بيروت) وہ تو اللہ کے علاوہ کسی دوسرے کو رب کہتے تھے،جب انہیں قتل کیا جا سکتا ہے تو جو خود کو رب کہے اسے بالاولی قتل کیا جا سکتا ہے۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصوابفتوی کمیٹیمحدث فتوی |