سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(410) عورتوں کا سونے کے زیورات پہننا

  • 12421
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-25
  • مشاہدات : 856

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

 عورتوں کے لئے سونے کے زیورات جائز ہیں یانہیں ؟اس کے عدم جواز پرہمارے ہاں بعض علما چند احادیث پیش کرتے ہیں۔ وضاحت فرمائیں۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

حدیث میں ہے کہ سونے کے زیورات مردوں کے لئے ناجائز ہیں جبکہ عورتوں کواس کے پہنے کی اجازت ہے۔ رسول اللہ  صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ’’اللہ تعالیٰ نے میری امت کے مردوں کے لئے سونے اورریشم کو حرام قراردیاہے اورعورتوں کواس کے پہنے کی اجازت دی ہے۔‘‘     [نسائی، الزینۃ: ۵۲۶۷]

شیخ عبدالعزیز بن باز  رحمہ اللہ سے سونے کی بالیاں پہننے کے متعلق سوال ہوا تو آپ نے بایں الفاظ جواب دیا ۔اللہ تعالیٰ کے درج ذیل عمومی فرمان کے پیش نظر عورتوں کے لئے سونا پہننا جائز ہے ’’کیاوہ جو زیورات میں پرورش پائے اورمباحثہ میں بھی صاف صاف بات نہ کرسکے ۔‘‘    [۴۳/الزخرف:۱۸]

اس جگہ پراللہ تعالیٰ نے زیور کوعورت کے وصف کے طورپر بیان فرمایاکہ جو سونے اورغیرسونے کے لئے عام ہے۔ [فتاویٰ برائے خواتین، ص: ۲۷۵]

جن روایات میں سونے کے زیورات پہننے کے متعلق وعید آئی ہے ان سے مراد وہ زیورات ہیں جنکی زکوٰۃ نہ اد اکی گئی ہو، جیسا کہ درج ذیل حدیث سے معلوم ہوتا ہے ۔ایک عورت رسول اللہ  صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئی ،اس کے ہمراہ اس کی بیٹی بھی تھی جس کے ہاتھ میں سونے کے دوکنگن تھے ۔آپ نے اس سے دریافت کیاتواس کی زکوٰۃ دیتی ہے ؟اس نے عرض کیا نہیں، آپ نے فرمایا:’’کیاتجھے پسند ہے کہ قیامت کے دن اللہ تعالیٰ ان کے بدلے تمہیں آگ کے دوکنگن پہنائے ۔‘‘یہ سن کر اس خاتون نے دونوں کنگن پھینک دیئے ۔     [ابوداؤد ، الزکوٰۃ :۱۵۶۳]

اس کے علاوہ دیگرقرائن سے بھی پتہ چلتا ہے کہ زمانۂ نبوت میں خواتین زیورات استعمال کرتی تھیں، جیسا کہ عیدالفطر کے موقع پر حضرت بلال  رضی اللہ عنہ کی جھولی میں خواتین کی طرف سے زیورات ڈالنے کاذکر حدیث میں ایا ہے ۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد:2 صفحہ:412

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ