السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میں قطر میں رہتا ہوں اور رمضان میں پاکستان آؤں گا۔ ان شاء اللہ ۔ قطر میں روزہ ایک دن پہلے ہوتا ہے اور عید بھی ۔اور پاکستان آتے ہوئے ایک روزہ راستے میں کم ہو جائےگا۔ پھر بھی پاکستان پہنچ کر روزے ٢٩ یا ٣٠ ہی ہونگے۔ مطلب چاند کے مطابق۔ اب اگر میرے کل روزے ٣٠ ہو جائیں ( ایک چھوڑ کر بھی) تو کیا مجھے چھوڑا ہوا روزہ (٣١واں ) بھی رکھنا پڑے گا۔؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤالوعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!رمضان سمیت ہر عربی مہینے کے دنوں کی کم از کم تعداد 29 اور زیادہ سے زیادہ تعداد 30 ہوتی ہے،اس اعتبار سے اگر آپ کے تیس روزے مکمل ہو جائیں تو آپ کے لئےاکتیسواں روزہ رکھنا ضروری نہیں ہے،اور اگر آپ رکھ لیتے ہیں تو وہ آپ کا نفلی ہوجائے گا۔نبی کریم نے فرمایا: «الشَّهْرُ تِسْعٌ وَعِشْرُونَ لَيْلَةً، فَلاَ تَصُومُوا حَتَّى تَرَوْهُ، فَإِنْ غُمَّ عَلَيْكُمْ فَأَكْمِلُوا العِدَّةَ ثَلاَثِينَ»مہینہ انتیس دنوں کا ہوتا ہے،پس تم چاند کو دیکھے بغیر روزہ نہ رکھو،اگر تم پر بادل ہوں تو تیس دن مکمل کرو۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصوابفتوی کمیٹیمحدث فتوی |