السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا ایسے امام کے پیچھے نماز ہوسکتی ہے جو غیراﷲ سے مدد مانگنے کا قائل ہواور اس کے علاوہ کوئی قریبی مسجد بھی نہ ہو۔؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤالوعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!اگر صحیح صراحت سے ثابت ہو جائے کہ وہ غیر اللہ سے مدد مانگنے کا قائل ہے ،تو یہ شرک ہے اور مشرک کا کوئی بھی عمل اللہ کی بارگاہ میں قابل قبول نہیں ہے۔ ارشاد باری تعالی ہے۔ ﴿وَلَو أَشرَكوا لَحَبِطَ عَنهُم ما كانوا يَعمَلونَ ﴿٨٨﴾... سورة الانعام
اگر یہ لوگ شرک کریں گے تو ان کے تمام اعمال ضائع ہو جائیں گے۔ اس آیت مبارکہ کی روشنی میں جب اس مشرک کی اپنی نماز قبول نہیں ہے تو پھر مقتدی کی کیسے ہو گی۔لہذا ایسے امام کے پیچھے نماز نہیں ہوگی۔بھلے مسجد قریب ہو یا نہ ہو۔آپ کو اس کا متبادل کوئی بندوبست کرناچاہئے۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصوابفتوی کمیٹیمحدث فتوی |