السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ہمارے ہاں بعض عمررسیدہ دم کرنے والے ایسے حضرات ہیں کہ عورتیں تنہائی اورخلوت میں ان سے دم کراتی ہیں ۔ کیاشرعاًایساکرناجائز ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
کسی بھی اجنبی عورت سے خلوت اختیارکرناحرام ہے، خواہ وہ تنہائی تعلیم وتعلّم یا دم کرنے کے لئے ہی کیوں نہ ہو۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کاارشادگرامی ہے:’’ خبردار !جوآدمی بھی کسی عورت کے ساتھ تنہائی اختیارکرتا ہے ،ان دونوں کاتیسراساتھی شیطان ہوتا ہے۔‘‘ [ترمذی، الفتن: ۲۱۶۵]
اس حدیث کے پیش نظر کسی عالم دین کے لئے جائز نہیں ہے، خواہ وہ عمر رسیدہ ہی کیوں نہ ہو کہ وہ خلوت میں کسی عورت کودم کرے۔ عورت کوبھی چاہیے کہ وہ اس کام سے اجتناب کرے جس کے ارتکاب سے اللہ اوراس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی نافرمانی ہوتی ہو، ہاں، اگرکوئی محرم ساتھ ہوتودم کرانے میں کوئی حرج نہیں ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب