سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(394) سونے کا دانت لگوانا

  • 12386
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-27
  • مشاہدات : 1400

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

سونے کادانت لگوانے کے متعلق شرعاًکیاحکم ہے،نیزوضوکرتے وقت اس طرح کے مصنوعی دانت اتارنا ضروری ہیں؟ قرآن وسنت کی روشنی میں جواب دیا جائے۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

  مردوں کے لئے سوناپہنااوراسے بطورزینت استعمال کرناجائزنہیں ہے، جیسا کہ حدیث میں ہے کہ ’’میری امت کی عورتوں کے لئے سونے اورریشم کوحلال قراردیاگیاہے ۔‘‘    [نسائی، الزینۃ: ۵۱۵۱]

                اس حدیث کے پیش نظر مردوں کو شدید ضرورت کے بغیر سونے کادانت لگاناجائز نہیں ہے ،البتہ عورتیں اسے بطورزینت لگاسکتی ہیں اورایساکر نا عورتوں کے لئے اسراف نہیں ہے ۔البتہ اگرکوئی مردیاعورت جس نے سونے کادانت لگوایا ہواگرفوت ہوجائے تواس دانت کواتارلیناچاہیے، اگر اس کواتارنے سے مسوڑاپھٹنے کااندیشہ ہوتواس صورت میں اسے باقی رہنے دیاجائے، چونکہ سونامال ہے اورمرنے کے بعد وہ مال اس کے وارثوں کا ہو جاتا ہے، اس بنا پر اسے میت کے پاس نہیں رہنے دینا چاہیے۔ وضو کرتے وقت اس قسم کے مصنوعی دانتوں کو اتارنے کی ضرورت نہیں ہے، جیسا کہ وضوکرتے وقت انگوٹھی کواتارناواجب نہیں ہے، البتہ اسے حرکت دینابہتر ہے ۔رسول اللہ  صلی اللہ علیہ وسلم   انگوٹھی پہنتے تھے، لیکن دوران وضواس کااتارنا منقول نہیں ہے ،ظاہر ہے کہ دانتوں کی نسبت انگوٹھی پانی کے پہنچنے میں زیادہ رکاوٹ کاباعث ہے، بعض دانت فکس ہوتے ہیں انہیں اتارنا، پھرلگانا بہت مشکل ہوتا ہے، اس لئے وضوکرتے وقت سونے یادیگر مصنوعی دانت اتارنے ضروری نہیں ہیں۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد:2 صفحہ:398

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ