سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(392) کھلا لباس پہننا

  • 12384
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-25
  • مشاہدات : 960

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا عورت ایسالباس پہن سکتی ہے جوآگے پیچھے یادائیں یابائیں جانب کھلاہوا ہو اور چلتے وقت بعض اوقات اس کی پنڈلی ننگی ہوجاتی ہو،ہمارے معاشرے میں اس قسم کا لباس بطور فیشن عام ہوتاجارہاہے ۔قرآن وحدیث کی رو سے اس کی وضاحت درکا رہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

 عورت کے لئے ضروری ہے کہ وہ کامل شرم و حیا کامظاہر ہ کرے اورایسالباس استعمال کرے جو اس کا تمام بدن ڈھانپ لے ۔رسول اللہ  صلی اللہ علیہ وسلم کے عہدمبارک میں خواتین ایسی قمیص پہنتی تھیں جوپاؤں کی طرف سے ٹخنوں تک اورہاتھوں کی طرف سے ہتھیلیوں تک ہوتی تھی۔رسول اللہ  صلی اللہ علیہ وسلم نے لباس کے متعلق بہت سخت وعیدسنائی ہے آپ نے فرمایا:’’اہل جہنم کی دو اقسام ایسی ہیں کہ جنہیں میں نے ابھی تک نہیں دیکھا ہے ایک وہ لوگ جن کے پاس گائے کی دموں جیسے کوڑے ہوں گے جن کے ساتھ وہ لوگوں کوزدوکوب کریں گے۔ دوسرے ایسی عورتیں جنہوں نے لباس توپہناہوگا لیکن اس کے باوجود وہ ننگی ہوں گی دوسروں کی طرف ازخود مائل ہونے والی اورانہیں اپنی طرف مائل کرنے والی ہوں گی۔ ان کے سربختی اونٹوں کی کوہان جیسے ہوں گے۔ وہ جنت میں داخل نہیں ہوں گی اور نہ ہی اس کی خوشبو پاسکیں گی،حالانکہ جنت کی خوشبوبہت دوردراز کی مسافت سے آتی ہوگی۔‘‘[صحیح مسلم ،اللباس :۲۱۲۸]

اس وعید سے بچنے کے لئے ضروری ہے کہ عورت ایسالباس زیب تن کرے جو اس کے تما م جسم کوڈھانپ لے، نیز باریک اورچست لباس سے پرہیز کرے ۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد:2 صفحہ:397

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ