سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(386) قربانی کے جانور کی عمر کی حد

  • 12378
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-25
  • مشاہدات : 970

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ہمارے ہاں عام طورپرایک سال یاچھ ماہ کا چھتر اقربانی کے لئے ذبح کردیاجاتاہے ،قرآن و حدیث کے لحاظ سے اس کی وضاحت فرمائیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

 قربانی کے جانور کے لیے ضروری ہے کہ وہ دو دانتہ ہو اس کے لئے عمر کی کوئی قید نہیں ہے کیونکہ علاقائی آب وہوا کی وجہ سے اس کے دودانتہ ہونے کی عمر میں کمی بیشی ہوسکتی ہے ،اگردوداتنہ نہ ملے توایک سال کادنبہ یاچھتراذبح کیاجاسکتا ہے۔

حدیث میں ہے کہ قربانی کے لئے تم دودانتہ جانور ذبح کرواگرایسا جانور میسر نہ ہوتواس کے بجائے ایک سال کا مینڈھا ذبح کردو۔ [صحیح مسلم ، الاضاحی :۱۹۶۳]

د و دانتہ جانور نہ ملنے کی دو صورتیں ہیں:

1۔  قربانی کے لئے دودانتہ جانور عام دستیاب ہولیکن صارف کی قوت خریدسے بالاترہو ۔

2۔  قربانی دینے والے کے پاس قوت خرید توہے لیکن مارکیٹ میں مطلوبہ جانوربسہولت دستیاب نہیں ہے ۔

اگر مذکورہ بالاصورتوں میں کوئی صورت سامنے آجائے توایک سال کا مینڈھاذبح کیاجاسکتاہے ،جن احادیث میں یک سالہ مینڈھا ذبح کرنے کی اجازت منقول ہے، انہیں مذکورہ بالا دوصورتوں میں سے کسی ایک پرمحمول کیاجائے گا ۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد:2 صفحہ:392

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ