السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
آپ نے عیدنمبر اہلحدیث میں عورت کے متعلق لکھا ہے کہ وہ خودقربانی کرسکتی ہے ،اس سلسلہ میں آپ نے حضرت ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ کے متعلق ذکر کیا ہے کہ وہ اپنی بیٹیوں کوقربانی کرنے کا حکم دیاکرتے تھے ،بخاری کاحوالہ دیا گیا ہے لیکن تلاش بسیار کے باوجود مجھے بخاری سے یہ روایت نہیں ملی، براہ کرم نشاندہی کر دیں؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اس روایت کوامام بخاری رحمہ اللہ نے معلق طور پر ذکر کیا ہے۔ (صحیح بخاری ،الاضاحی :۵۵۵۹سے پہلے )اس معلق روایت کے متعلق حافظ ابن حجر رحمہ اللہ لکھتے ہیں کہ اس روایت کوامام حاکم نے اپنی مستدرک میں سعید بن مسیب کے طریق سے موصولاً بیان کیا ہے جس کے الفاظ یہ ہیں کہ ’’حضرت ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ اپنی بیٹیوں کوکہاکرتے تھے کہ اٹھواوراپنی قربانیوں کواپنے ہاتھوں سے ذبح کرو۔‘‘اس کی سند بھی صحیح ہے۔ [فتح الباری :۱۰/۲۵]
علامہ عینی رحمہ اللہ لکھتے ہیں کہ عورت اپنی قربانی کوخودذبح کرسکتی ہے بشرطیکہ وہ اچھی طرح ذبح کرسکتی ہواوراس میں کوئی قباحت نہیں ہے۔ [عمدۃ القاری :۱۴/۵۶۲]
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب